رغد الھوجل نے بتایا کہ یہ انتخاب اس لیے ہے کیونکہ یہ پھول جب کہیں بھی لگایا جاتا ہے تو یہ اپنے اردگرد کے دیگر پودوں کو اگنے میں مدد کرتا ہے۔
’اسی طرح میں سعودی لوگوں کے بارے میں بھی یہی محسوس کرتی ہوں، وہ سب بھی ایک دوسرے کی ترقی میں مدد کرتے ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’میں نے جیولری برانڈ 2014 میں قائم کیا جس میں سعودی اور عرب شناخت کو واضح طور پر اجاگر کیا گیا ہے۔‘
سعودی ڈیزائنر نے کہا کہ ’مجھے اپنی شناخت اور ورثے پر فخر ہے اور یہی وجہ ہے کہ اپنے ڈیزائنوں میں عربی حروف، اونٹ کی شبیہہ اور سعودی قہوے کے مخصوص کپ جیسے نقوش شامل کرتی ہوں۔‘
جیولری ڈیزائنر رغد الھوجل نے مملکت کے اندر اور باہر آرٹ گیلریوں اور نمائشوں میں حصہ لیا اور دنیا بھر میں 40 شوز کیے جن میں پیرس فیشن ویک، دوحہ جیولری شو اور بہت کچھ شامل ہے۔
جیولری ڈیزائنر رغد الھوجل نے بتایا کہ وہ 2014 میں کیلیفورنیا منتقل ہوئیں جہاں زیورات کے ڈیزائن کے سکول سے تربیت حاصل کی اور لاس اینجلس کے مرکزی علاقے میں اپنا کاروبار شروع کیا۔
لاس اینجلس میں سعودی ڈیزائنر کی تیار کردہ منفرد جیولری 400 ڈالر سے شروع ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میری تیار کردہ اب تک سب سے مہنگی جیولری چار لاکھ ڈالر میں فروخت ہوئی جو سب سے مہنگی تخلیق ہے۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں