ٹھٹھہ کشتی حادثہ: لاپتہ 14 ماہی گیروں میں سے 10 کی لاشیں نکال لی گئیں
کشتی میں سوار 45 ماہی گیر ڈوب گئے تھے جن میں سے31 کو بچا لیا گیا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
ٹھٹھہ کے قریب کشتی ڈوبنے کے حادثے میں لاپتہ 14 ماہی گیروں میں سے 10 کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
تقریباً ایک ہفتہ قبل کراچی کے ساحلی علاقے ابراہیم حیدری سے گہرے سمندر میں شکار کے لیے جانے والی ’الاسد‘ نامی کشتی تیز ہواؤں کے باعث الٹ گئی تھی۔
حادثے میں کشتی میں سوار 45 ماہی گیر ڈوب گئے تھے، جن میں سے31 کو بچا لیا گیا تھا۔
پیر کو پاکستانی بحریہ کے ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنز کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پاک بحریہ نے پاکستان میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی کے ساتھ مل کر مشترکہ سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن میں کشتی الاسد کے 14 لاپتہ ماہی گیروں میں سے 10 کی لاشیں سمندر سے ڈھونڈ نکالی ہیں۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن کا آغاز پانچ مارچ 2024 کو کیا گیا تھا۔
’حادثے کو کئی دن گزر جانے اور خراب سمندری صورتحال کے باوجود 10 لاپتہ ماہی گیروں کے جسد خاکی آج کامیابی کے ساتھ کھلے سمندر سے نکال لیے گئے۔‘
ماہی گیروں کی کشتی الاسد 45 افراد کے عملے کے ساتھ پانچ مارچ کو خراب موسم کی وجہ سے ہجامڑو کریک کے قریب ڈوب گئی تھی۔
ترجمان کے مطابق سرچ آپریشن میں پاک بحریہ اور پی ایم ایس اے کے متعدد اثاثے بشمول ہوائی جہاز، ہیلی کاپٹرز، بحری جہاز اور سپیڈ بوٹس نے حصہ لیا۔
پی ایم ایس ایس رحمت نے سرچ آپریشن پر تعینات یونٹوں سے اطلاع موصول ہونے پر 10 لاپتہ ماہی گیروں کے جسد خاکی تلاش کیے اور سمندر سے نکالے۔
’لاپتہ ماہی گیروں کے جسد خاکی کو مزید کارروائی کے لیے متعلقہ سول حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔‘
خیال رہے تمام لاپتہ ماہی گیروں کا تعلق کراچی سے ہے۔