شمالی وزیرستان میں حملہ، لیفٹیننٹ کرنل اور کیپٹن سمیت سات اہلکار جان سے گئے
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں شدت پسندوں کے حملے اور کلیئرنس آپریشن میں دو افسران سمیت سات اہلکار جان سے گئے ہیں۔
سنیچر کو آئی ایس پی آر کے بیان کہا گیا ہے کہ کلیئرنس آپریشن میں تمام چھ شدت پسندوں کو ہلاک کر دیا گیا۔
بیان کے مطابق سنیچر کو چھ شدت پسندوں کی میر علی میں سکیورٹی فورسز کی ایک چیک پوسٹ میں دراندازی کی ابتدائی کوشش کو ناکام بنا دیا گیا۔ جس کے بعد شدت پسندوں نے باردو سے بھری گاڑی چیک پوسٹ سے ٹکرا دی اور اس کے بعد متعدد خودکش حملے کیے۔ جس سے چیک پوسٹ کی عمارت کا ایک حصہ منہدم ہونے سے پانچ اہلکار جان سے گئے۔
ان حملوں کے بعد کلیئرنس آپریشن میں تمام چھ شدت پسندوں کو ہلاک کر دیا گیا جبکہ اس دوران فائرنگ کے شدید تبادلے میں لیفٹیننٹ کرنل کاشف علی اور کیپٹن محمد احمد بدر جان سے گئے۔
39 برس کے لیفٹیننٹ کرنل کاشف علی کا تعلق کراچی جبکہ 23 برس کے محمد احمد بدر کا تعلق تلہ کنگ سے ہے۔
جان سے جانے والے اہلکاروں میں حوالدار صابر، نائیک خورشید، سپاہی ناصر، سپاہی راجہ اور سپاہی سجاد شامل ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق’سکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید پختہ کرتی ہیں۔‘
صدر مملکت آصف علی زرداری نے شدت پسندوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے جان سے جانے والے فوج کے افسروں اور جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’سکیورٹی فورسز کے جوانوں نے دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو مٹی میں ملا دیا۔ میرے سمیت پوری قوم کو اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہید جوانوں پر فخر ہے۔‘
دہشت گردوں کے حملے کو پسپا کرتے ہوئے جان دینے والے لیفٹیننٹ کرنل سید کاشف علی،کیپٹن محمد احمد بدر ، حوالدار صابر ،نائیک خورشید ، سپاہی ناصر، سپاہی راجا اور سپاہی سجاد کی نماز جنازہ سنیچر کو بنوں کینٹ میں ادا کر دی گئی۔
’جنرل آفیسر کمانڈنگ میجر جنرل انجم ریاض سمیت نماز جنازہ میں بڑی تعداد میں سول اور عسکری حکام شریک ہوئے۔‘