Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’نیورالنک برین چپ‘ کی مدد سے مفلوج شخص نے شطرنج کیسے کھیلی؟

نیورالِنک میں دیگر ڈیوائسس کی نسبت الیکٹروڈز زیادہ مقدار میں پائے جاتے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی ارب پتی ایلون مسک کے ملکیتی سٹارٹ اپ نیورالنک کے حوالے سے ایک بڑی خبر سامنے آئی ہے کہ نیورالنک برین چپ کی مدد سے دونوں بازؤں اور ٹانگوں سے مفلوج شخص نے دماغی سوچ کی مدد سے شطرنج کھیلی ہے۔
بلومبرگ کے مطابق بدھ کو ایلون مسک کی کمپنی نیورالنک نے اپنے پہلے برین امپلانٹ کے مریض کی ویڈیو لائیو سٹریم کی جس میں مفلوج شخص کو اپنے دماغ سے ویڈیو گیمز اور آن لائن شطرنج کھیلتے ہوئے دیکھا گیا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر اپلوڈ کی گئی ویڈیو میں نولینڈ اربا نامی مریض کو کمپیوٹر پر ویڈیو گیم کھیلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
اس بارے میں نولینڈ اربا کہتے ہیں کہ ’میں نے یہ گیم کھیلنا چھوڑ دی تھی۔ اس سرجری نے میری زندگی تبدیل کر دی ہے۔ سرجری بہت ہی آسان تھی۔‘
29 برس کے نولینڈ اربا آٹھ سال قبل ڈائیونگ کرتے ہوئے حادثے کا شکار ہو گئے تھے جس کے باعث اُن کی ریڑھ کی ہڈی متاثر ہو گئی تھی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ وہ جنوری میں نیورالنک سرجری کے ایک دن بعد ہسپتال سے ڈسچارج ہو گئے تھے۔
نیورالنک ایلون مسک کی جانب سے فنڈ کیا ہوا سٹارٹ اپ ہے۔ اس کے ذریعے انسانی دماغ میں ’برین چِپ‘ نصب کی جاتی ہے جس کی مدد سے مریض اپنی سوچ کے ذریعے کمپیوٹر کو چلا سکتا ہے۔
ایلون مسک نے اس حوالے سے بتایا تھا کہ کمپنی ریڑھ کی ہڈی کے مریضوں یا دونوں بازؤں اور دونوں ٹانگوں سے مفلوج افراد کے لیے کام کرے گی۔
نیورالنک کمپیوٹر کے ساتھ برین ڈیوائسس کو جوڑ کر کام کرنے والی واحد کمپنی نہیں ہے۔
سوچ کے ذریعے کمپیوٹر کے کرسر کو کنٹرول کرنے والے جدید ترین امپلانٹ دیگر انسانوں میں بھی کیے گئے ہیں۔
تاہم نیورالِنک میں دیگر ڈیوائسس کی نسبت الیکٹروڈز زیادہ مقدار میں پائے جاتے ہیں جس کی وجہ سے اس کا مستقبل روشن دکھائی دیتا ہے۔
نیورالِنک ٹیکنالوجی میں ایکسٹرنل ڈیوائس کو کام کرنے کے لیے کسی بھی وائرڈ کنکشن کی ضرورت نہیں پڑتی۔

شیئر: