اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی آؤٹ سورسنگ مزید تاخیر کا شکار
اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی آؤٹ سورسنگ مزید تاخیر کا شکار
جمعہ 22 مارچ 2024 17:52
صالح سفیر عباسی، اسلام آباد
وفاقی حکومت نے اسلام آباد ایئرپورٹ کو 15 سال کے لیے آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا تھا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی آؤٹ سورسنگ کا عمل مزید تاخیر کا شکار ہو گیا ہے کیونکہ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایئرپورٹ کی آؤٹ سورسنگ کے لیے بولی جمع کروانے کی آخری تاریخ میں دوسری بار توسیع کر دی ہے۔
اردو نیوز کو موصول دستاویزات کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی آؤٹ سورسنگ کیلئے اب بولی کی تاریخ 15 مئی 2024 مقرر کی ہے جو اس سے قبل 15 مارچ 2024 مقرر کی گئی تھی۔
اسلام آباد ایئرپورٹ کی آؤٹ سورسنگ کے فیصلے کے بعد بولی جمع کروانے کی پہلی تاریخ 18 نومبر2023 مقرر کی گئی تھی۔ لیکن بعدازاں اس میں 15 مارچ 2024 تک توسیع کی گئی تھی۔
سول ایوی ایشن کی جانب سے اس حوالے سے ایک نیا اشتہار جاری کیا گیا تھا جس میں بولی جمع کرانے کی آخری تاریخ 15مارچ 2024 مقرر کی گئی تھی جبکہ بولی کے لیے شرائط و ضوابط پہلی والی ہی رکھی گئی تھیں۔
بولی وصول کرنے کی نئی تاریخ جاری کرنے کے بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اسلام آباد ایئرپورٹ ٹھیکے پر لینے کی خواہش مند ملکی اور بین الاقوامی کمپنیوں سے دوبارہ درخواستیں طلب کر لی ہیں۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ٹینڈر کی تاریخ میں توسیع کا نیا حکم نامہ بھی جاری کر دیا ہے جس کے مطابق اب اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی آؤٹ سورسنگ کے لیے بولی کی تاریخ 15 مئی مقرر کی گئی ہے۔
سول ایوی ایشن کے مطابق وفاقی حکومت اسلام آباد کراچی اور لاہور ایئرپورٹس کی آؤٹ سورسنگ کے ذریعے بیرونی سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتی ہے جس کے تحت پہلے مرحلے میں اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی آؤٹ سورسنگ کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
کمپنیوں کی درخواست پر بولی کی تاریخ دو ماہ کی توسیع
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان سیف اللہ خان نے اسلام آباد ایئرپورٹ کی آؤٹ سورسنگ کے لیے بولی کی تاریخ میں دو ماہ کی توسیع کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سول ایوی ایشن نے متعلقہ کمپنیوں کی درخواست پر یہ فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت کی ہدایات کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی کی بھرپور کوشش ہے کہ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی آؤٹ سورسنگ کا عمل جلد مکمل کیا جائے تاہم اس عمل کی انجام دہی کے مختلف مراحل ہوتے ہیں۔
سول ایوی ایشن کے حکام کے مطابق اب بولی کی وصولی دو ماہ بعد کی جائے گی۔ زیادہ بولی دینے والی کمپنی کو اسلام آباد ایئرپورٹ کی آوٹ سورسنگ دی جائے گی۔ ترجمان کے مطابق ایئرپورٹ کی آؤٹ سورسنگ کا عمل کب مکمل ہو گا، اس متعلق کچھ کہنا ابھی قبل از وقت ہو گا۔
وفاقی حکومت نے دسمبر 2022 میں اسلام آباد ایئرپورٹ سمیت تینہوائی اڈوں کو آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کی حکومت نے 31 دسمبر 2022 کو ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنے کے لیے پہلے مرحلے میں ملک کے تین ہوائی اڈوں کو انٹرنیشنل آپریٹرز کے ذریعے چلانے کا فیصلہ کیا تھا۔
بعدازاں 27 جون 2023 کو حکومت نے فیصلہ کیا تھا کہ ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ کو فی الحال صرف اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ تک محدود رکھا جائے گا۔
16 جولائی 2023 کو اُس وقت کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے متعلقہ سٹیک ہولڈرز سے کہا تھا کہ وہ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے آپریشنز کو آؤٹ سورس کرنے کے لیے 12 اگست 2023 تک تمام رسمی کارروائیوں کو حتمی شکل دے دیں۔
پی ڈی ایم کے دور حکومت میں یہ امکان یہی ظاہر کیا جا رہا تھا کہ اسلام آباد ایئرپورٹ 12 اگست تک آؤٹ سورس کر دیا جائے گا تاہم ایسا نہ ہو سکا اور یہ معاملہ نگراں حکومت کے پاس چلا گیا تھا۔
اگست 2023 اُس وقت کی وفاقی حکومت نے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ کو 15 سال کیلیے آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق آؤٹ سورسنگ ٹینڈر کے لیے پانچ ہزار ڈالر فیس درخواست کے ساتھ وصول لی جائے گی۔ ابتدائی طور پر ایئرپورٹ کو آؤٹ سورسنگ پر لینے کے لیے درخواستیں آٹھ نومبر تک جمع کروانے کی ہدایت کی گئی تھی۔
کون سے ممالک ایئرپورٹس کی آؤٹ سورسنگ میں دلچسپی لے رہے ہیں؟
وزارت ایوی ایشن کے اعلیٰ حکام نے اردو نیوز کو بتایا ہے کہ اسلام آباد ایئرپورٹ سمیت دیگر ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ کے معاملے میں متحدہ عرب امارات، قطر، ترکیہ اور چین خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں۔
متحدہ عرب امارات نے اسلام آباد ایئرپورٹ کو ٹھیکے پر لینے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ کے لیے عالمی بینک کے ذیلی ادارے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کو بطور مشیر شامل کیا گیا ہے۔
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے حکام کے مطابق اسلام آباد سمیت کراچی اور لاہور ایئرپورٹس کی آؤٹ سورسنگ کے عالمی بینک کے ذیلی ادارے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کو بطور مشیر شامل کیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں انٹرنشینل فنانس کارپوریشن کے ساتھ اپریل 2023 کو اس ٹرانزیکشن ایڈوائزری سروسز ایگریمنٹ (ٹی اے ایس اے) پر دستخط کیے گئے تھے۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق یہ معاہدہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی ایکٹ اور اس کے متعلقہ ضوابط کے تحت اسلام آباد، کراچی اور لاہور کے تین بین الاقوامی ہوائی اڈوں کے آپریشنز کو آؤٹ سورس کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی کے حکام نے اردو نیوز کو بتایا ہے کہ اسلام آباد ائیرپورٹ کو آؤٹ سورس کے ہونے پر تھرڈ پارٹی ایڈوانس 10 کروڑ ڈالر ادا کرے گی جب کہ خلاف ورزی کیے جانے پر ایڈوانس پیمنٹ ضبط اور معاہدہ کینسل ہو جائے گا۔
اسلام آباد ائیرپورٹ کے انتظامی امور، فنانشل کلوز، ڈیزائن اینڈ کنسٹرکشن تھرڈ پارٹی کے ذمہ ہو گی۔ اس کے علاوہ سروس چارجز، ایکسچینج ریٹ اور شاپس رینٹ بھی تھرڈ پارٹی کے ذمہ ہو گیں۔
حکام کے مطابق ائیرپورٹ پر کسٹم، سائٹ سکیورٹی اور امیگریشن سروس سول ایوی ایشن اتھارٹی کے پاس ہی ہو گی۔ تھرڈ پارٹی کو ائیرپورٹ پر شاپنگ مال اور برانڈز شاپس بنانے کی بھی اجازت ہو گی۔