ضرورت کے بغیر ویزے جاری کرانے پر بھاری جرمانے کی تجویز
قانون میں ترمیم کی غرض سے سروے کا اہتمام کیا جارہا ہے۔(فوٹو: عرب نیوز)
سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبودآبادی کی جانب سے لیبرمارکیٹ اور اقامہ قوانین پرعمل درآمد کو منظم کرنے کے لیے قانون میں ترمیم کی غرض سے مخصوص سروے کا اہتمام کیا جارہا ہے۔
وزارت نے تجویز دی ہے کہ ’غیرضروری ویزوں کے اجرا کے حوالے سے قانون سازی سخت کی جائے۔‘
ملازمت کے مواقع نہ ہونے پر ویزے جاری کرانے والوں کو کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 2 لاکھ سے 5 لاکھ ریال تک جرمانہ عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
العربیہ کے مطابق وزارت افرادی قوت کی جانب سے مملکت میں لیبر مارکیٹ کو منظم کرنے اور اضافی افرادی قوت کی درآمد کو روکنے کےلیے وزارت کا کہنا ہے کہ ویزوں کے اجرا کے لیے باریک بینی سے کام لیا جائے۔
اضافی ویزے جاری کرانے والوں کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں تاکہ لیبر مارکیٹ کا استحکام برقرار رکھا جاسکے۔
وزارت نے اس حوالے سے قومی مرکزکے پورٹل ’سروے‘ کے ذریعے رائے بھی طلب کی ہے تاکہ مارکیٹ سے تعلق رکھنے والے اداروں کی تجاویز کی روشنی میں لائحہ عمل مرتب کیا جاسکے۔
وزارت نے مزید کہا کہ ’فنی اور گھریلو کارکنوں کے لیے ویزوں کے اجرا کے ضوابط از سرنو مرتب کرنے کی ضرورت ہے۔ ضروری ہے کہ جب تک آجر یہ ثابت نہ کرے کے اسے کارکن کی ضرورت ہے ویزے جاری نہ کیے جائیں۔‘
’اگر یہ ثابت ہو جائے کہ ویزوں کا اجرا محض کاروبارکی وجہ سے کیا گیا ہو تو اس صورت میں خلاف ورزی کے مرتکب پر 2 لاکھ ریال جرمانہ عائد کیا جائے۔ اگر خلاف ورزی کرنے والا غیرملکی ہو تو اس صورت میں اسے ملک بدر بھی کیاجائے۔‘
وزارت کی جانب سے قانونی شق اور ضوابط بھی پیش کیے گئے ہیں جبکہ اس حوالے سے مجوزہ تجاویز اور ضوابط کی تبدیلی کےلیے وزارت تجارت، وزارت انصاف ، وزارت داخلہ ، وزارت خارجہ، حقوق انسان اتھارٹی اور ادارہ پراسیکیوشن کو بھی مطلع کردیا گیا ہے تاکہ وہ اپنی آرا سے 20 اپریل 2024 تک مطلع کریں۔