Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لیبر مارکیٹ میں سعودی خواتین کا تناسب 34.7 فیصد

1700 سے زیادہ کلیدی عہدوں کے لیے خواتین کو ٹریننگ دی گئی ہے (فوٹو: عاجل)
’قومی تبدیلی پروگرام‘ نے سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ ’لیبر مارکیٹ میں سعودی خواتین کا حصہ 34.7 فیصد تک پہنچ گیا۔ رپورٹ کا عنوان ’2022 کا منظر نامہ‘ ہے۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق قومی تبدیلی پروگرام نے سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی لیبر مارکیٹ میں خواتین کا حصہ 34.7 فیصد ہے ان میں سے 45 فیصد چھوٹے اور درمیانے سائز کے اداروں میں کام کر رہی ہیں۔
قومی تبدیلی پروگرام کا کہنا ہے کہ سعودی وژن 2030 کے اجرا کے بعد سے کلیدی عہدوں پر خواتین کی تعداد میں 41.1 فیصد کے لگ بھگ اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مملکت میں سعودی خواتین کو بااختیار بنانے کا عمل کافی آگے بڑھا ہے۔ عالمی گراف کی رپورٹس میں اس کی گونج سنائی دے رہی ہے۔ مثال کے طور پر عالمی بینک نے اس حوالے سے جو گراف جاری کیا ہے اس میں بتایا گیا ہے  کہ 2022  سے خواتین کے حوالے سے قواعد و ضوابط میں اصلاح و پیشرفت میں سعودی عرب تیزی سے آگے بڑھنے والے  ممالک میں سے ایک ہے۔
ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2022 کے دوران خواتین و حضرات کو روزگار دینے کے سلسلے میں سعودی عرب عالمی سطح پر تین بہتر ممالک میں سے ایک ہے۔
رپورٹ میں یہ بیھ بتایا گیا ہے کہ سعودی وژن 2030 کے تحت سعودی لیبر مارکیٹ میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے مسلسل کوششوں کے باعث خواتین نے جائز مقام کے حصول میں ریکارڈ نمبر حاصل کیے ہیں۔
مملکت نے لیبر مارکیٹ میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے قانونی اصلاحات کی ہیں۔ تربیتی پروگرام نافذ کیے ہیں جبکہ 1700 سے زیادہ کلیدی عہدوں کے لیے ٹریننگ دی گئی ہے۔
سعودی عرب 2025 تک ایک لاکھ خواتین کو روزگار دلانے کے لیے لیبر مارکیٹ کے تقاضے پورے کرنے کی خاطر تربیتی پروگرام چلا رہا ہے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: