پاکستان اور اسکے عوام ہمیشہ ہی سے سعودی عرب کے ساتھ کھڑے ہونے کیلئے تیار رہتے ہیں
* * * طارق مشخص*****
(ایڈیٹر انچیف اردو نیوز و ملیالم نیوز)
اگرچہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان پرواز کا وقت ساڑھے 3گھنٹے ہے لیکن جب بھی ایک دوسرے کو مدد کی ضرورت ہوتی ہے اس کی فراہمی میں چند سیکنڈ ہی لگتے ہیں ۔ پاکستان اور اسکے عوام ہمیشہ ہی سے سعودی عرب کے ساتھ کھڑے ہونے کیلئے تیار رہتے ہیں چاہے میڈیا کے کچھ لوگ کوئی اور خواہش ہی کیوں نہ کرتے رہیں ۔ حقائق کو مسخ کرنے سے رائے عامہ کو گمراہ نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی سعودی عرب سے پاکستانیوں کی دوستی تبدیل کی جا سکتی ہے ۔ سعودی عر ب نے اس سے قطع نظر کہ پاکستان میں کس سیاسی جماعت کی حکومت ہے پاکستانی عوام کا ہمیشہ ساتھ دیا ہے۔ ان دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات انتہائی مضبوط و مستحکم ہیں اور ہرشخص کو ہی ان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کیلئے کام کرنا چاہئے ۔
مملکت میں رہنے والے پاکستانی سعودی عرب کو اپنا گھر سمجھتے ہیں۔ انہوں نے اس کی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے ۔ کچھ لوگ دونوں ملکوں کے درمیان ان رشتوں کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ان سب کا انحصار ہم پر ہے ۔یہ بات اہم ہے کہ ہم ان رشتوں کے تحفظ کیلئے متحد ہو جائیں ۔ سعودی عرب میں سابق پاکستانی سفیر خالد محمود نے مجھ سے ایک ملاقات میں بتایا تھا کہ سعودی عرب کے اس وقت کے شاہ فہد دنیا کے ایسے پہلے رہنما تھے جنہیں پاکستان کے ایٹمی دھماکے کی سب سے پہلے اطلاع دی گئی ۔ خالد محمود نے بتایا کہ انہیں کہا گیا کہ وہ جمعہ کو شاہ فہد سے ملاقات کریں۔ وہ ان کے محل گئے جہاں انہوں نے شاہ کو اس کی اطلاع دی ۔
جب مغربی ملکوںنے پاکستان پر پابندیاں عائد کیں تو شاہ فہد نے متعلقہ وزیروں کو حکم دیا کہ پاکستان کی تمام ضرورتیں پوری کی جائیں ۔ 2 سال پہلے جب پاکستان کے پاس زرِ مبادلہ کی کمی ہوئی تو خادم حرمین شریفین شاہ سلمان نے پاکستان کو 1.5بلین ڈالر بھیجے ۔ متعدد ممالک بشمول بڑی طاقتیں پاکستان کے قریب آتی ہیں لیکن جب ان کا ہدف مکمل ہو جاتا ہے تو وہ اچانک دور چلے جاتے ہیں ۔
تاریخ سے یہ بات ثابت ہے کہ سعودی عرب ہمیشہ ہی پاکستانی بھائیوں کے ساتھ رہا ہے ۔ اسی طرح پاکستانیوں نے بھی سعودی عرب کی ہمیشہ ہی حمایت کی ۔ جب حوثیوں کے خلاف جنگ شروع ہوئی تو ہمارے پاکستانی بھائیوں نے جو یہاں اور پاکستان میں مقیم ہیں کہا کہ جب بھی ضرورت ہوئی وہ مملکت کے دفاع کے لئے فرنٹ لائن پر موجود ہوں گے ۔ حقیقت یہ ہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے صدر ممنون حسین نے اردو نیوز کو ایک انٹرویو میں بھی یہی بات زور دیکر کہی ہے اور یہی بات ذاتی طور پر بھی میں یہاں مقیم پاکستانیوں سے سن چکا ہوں ۔ میری خواہش ہے کہ سعودی عرب میں مقیم پاکستانی پاکستان میں میڈیا کے بعض چینلز کی مذموم مہم کا مقابلہ کرنے کیلئے اپنے وطن عزیز میں سعودی عرب کی حمایت میں آگے آئیں۔