وٹامن سی کی کثرت
کیوی میں وٹامن سی کثرت سے پائے جاتے ہیں جس سے قوت مدافعت مضبوط ہوتی ہے، زخم جلدی ٹھیک ہوتے ہیں اور یہ ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ کے طور پربھی کام کرتا ہے۔ وٹامن سی کی کثرت کی وجہ سے خون کے خلیے کو نقصان پہنچانے والے فری ریڈیکلز ختم ہوتے ہیں۔
فائبر سے بھرپور
کیوی میں فائبر کثرت سے پائی جاتی ہے جس کی وجہ سے اسے کھانے سے قبض نہیں ہوتی، حاجت کے مسائل ٹھیک ہوتے ہیں اور معدہ اچھی طرح کام کرتا ہے۔ فائبر بلڈ شوگر لیول کو بھی باقاعدہ کرتی ہے اور اس سے دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔
دل کی صحت کے لیے مفید
کیوی میں پوٹاشیئم، فائبر، وٹامن سی اور پولی فینولز جیسے اینٹی آکسیڈنٹس کثرت سے پائے جاتے ہیں جس کی وجہ سے بلڈ پریشر کم ہوتا ہے، کولیسٹرول لیول کم ہوتے ہیں اور دل کی شریانیں اچھے طریقے سے کام کرتی ہیں اور سوزش میں کمی آتی ہے۔
نظام انہضام بہتر ہوتا ہے
کیوی میں فائبر، انزائمز اور پری بائیوٹکس جیسے عناصر کثرت سے پائے جاتے ہیں جس کی وجہ سے ہاضمہ بہتر ہوتا ہے اور غذائیت جذب ہوتی ہے۔ اس سے گٹ بیکٹریا کی پیداوار بڑھتی ہے اور معدے کے تکلیف کم ہوتی ہے۔
سوزش کش خصوصیات
کیوی میں اینٹی آکسیڈنٹس، وٹامن سی، وٹامن ای اور پولی فینولز ہوتے ہیں جن میں سوزش کش خصوصیات پائی جاتی ہیں جن کی وجہ سے جسم میں سوزش کم ہوتی ہے اور ایتھرائٹس اور دمے کی بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
نظر بہتر ہوتی ہے
کیوی میں لوٹِین اور زیزینِتھن جیسے دو اہم اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں جن سے آنکھیں بلیو لائٹ کو فلٹر کرتی ہیں اور آکسیڈیٹیو ڈیمیج سے محفوظ رہتی ہیں۔
جلد بہتر ہوتی ہے
کیوی میں پائے جانے والے وٹامن سی، وٹامن اے اور دیگر اینٹی آکسیڈنٹس کی وجہ سے جلد بہتر ہوتی ہے اور جلد الٹرا وائلٹ ریز کے خطرے سے محفوظ رہتی ہے۔ اس کے علاوہ کیوی کھانے سے جھریاں بھی کم ہوتی ہے۔
نظامِ تنفس بہتر ہوتا ہے
وٹامن سی سے بھرپور ہونے کے باعث کیوی کھانے کی وجہ سے تنفس کے انفیکشنز جیسے عام بخار کی شدت اور دورانیہ کم ہوتا ہے جبکہ کیوی کھانے سے دمے کی علامات کم ہوتی ہیں۔ اس سے قوت مدافعت مضبوط ہوتی ہے اور سوزش میں کمی آتی ہے جس کی وجہ سے پھیپھڑے اچھی طرح سے کام کرتے ہیں۔
وزن قابو میں رہتا ہے
کیوی میں فائبر بھرپور مگر کیلوریز بہت کم پائی جاتی ہیں۔ اسے کھانے سے پیٹ زیادہ دیر تک بھرا رہتا ہے اور بھوک نہیں لگتی جس کی وجہ سے کیلوریز لینے کی مقدار میں کمی آتی ہے اور وزن کم ہوتا ہے یا قابو میں رہتا ہے۔
مجموعی طور پر قوت مدافعت بہتر ہوتی ہے
منرلز، وٹامنز اور فائٹوکیمیکل کے مشترکہ ملاپ سے قوت مدافعت بہتر ہوتی ہے جس کے نتیجے میں جسم انفیکشنز کے خلاف اچھی طرح لڑائی کرتا ہے اور مجموعی طور پر صحت بہتر ہوتی ہے۔