Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی فاؤنڈیشن ’حفظ النعمہ‘ کا خوراک کے ضیاع سے نمٹنے کا اقدام

نجی شعبے کو  زائد خوراک محفوظ بنانے کے طریقوں کی ترغیب دی جائے گی۔ فوٹو انسٹاگرام
سعودی عرب میں غذائی اشیاء اور خوراک کے ضیاع کو کم سے کم کرنے کے لیے اقدامات کے مستحکم پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ریاض میں گریس پرزرویشن فاؤنڈیشن(حفظ النعمہ فاؤنڈیشن) کے موقع پر زیرو ویسٹ کے عالمی دن کے موقع پر تقریب میں سٹریٹیجک پروگراموں کی نقاب کشائی کی گئی۔
اس تقریب میں سعودی وزیر بلدیات، دیہی امور و ہاؤسنگ ماجد الحقیل کے ساتھ شعبے کے سینئر حکام اور بورڈ کے ارکان نے شرکت کی۔
فاؤنڈیشن کے چیئرمین ماجد الحقیل نے ماحولیات، معیشت اور معاشرے پر خوراک کے ضیاع کے مضر اثرات کے بارے میں شعور بیدار کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔
وزیر نے خوراک کے ضیاع کو روکنے کے لیے مستحکم اقدامات کے اہداف کو فروغ دینے کے لیے جدید حل تیار کرنے اور اسٹیک ہولڈرز کے درمیان تعاون بہتر بنانے کے لیے فاؤنڈیشن کے عزم کو دہرایا۔
حفظ النعمہ فاؤنڈیشن کے سی ای او عبداللہ بن سعید نے اسلامی اصولوں کے مطابق خوراک کے تحفظ میں افراد اور سرکاری اور نجی شعبوں کے درمیان تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔
عبداللہ بن سعید نے اعتدال پسندی، خوراک کے تحفظ اور ضرورت مندوں کو مساوی اضافی تقسیم کرنے کی اصولوں پر روشنی ڈالی۔

زائد خوراک کو محفوظ بنانے کے لیے قومی چارٹر کا تعارف کرایا گیا۔ فوٹو عرب نیوز

تقریب میں زائد خوراک کو محفوظ بنانے کے لیے قومی چارٹر کا تعارف اور کھانے کے ضیاع کو کم کرنے میں ہوٹلوں، ریستورانوں اور شادی ہالوں سمیت فوڈ سروس کمپنیوں کی مدد کے لیے معیار مقرر کیا گیا۔
اس موقعے پر عہدیداروں کی جانب سے گریس پرزرویشن پلیٹ فارم اور ایپ بھی لانچ کی گئی جس کے ذریعے فوڈ سروس انڈسٹری اور کمیونٹی میں ایسوسی ایشنز کو مختلف خدمات پیش کرے گی۔
اس ایپ اور پلیٹ فارم کو زائد خوراک کے تحفظ کے شعبے میں بہترین اقدامات کی حمایت اور بااختیار بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جس میں خوراک کے تحفظ کی انجمنوں کو مدد فراہم کی جائے گی۔

زیرو ویسٹ کے عالمی دن کے موقع پر حفظ النعمہ فاؤنڈیشن کا اقدام ۔ فوٹو انسٹاگرام

پروگرام کے مطابق نجی شعبے کو زائد خوراک محفوظ بنانے کے طریقے اپنانے اور خوراک کے ضیاع سے نمٹنے کے لیے قومی حکمت عملی تیار کرنے کے لیے متعلقہ سرکاری اداروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ترغیب دی جائے گی۔
 

شیئر: