سعودی عرب میں سالانہ 40 ارب ریال کی خوراک ضائع ہو رہی ہے، چاول سرفہرست
سعودی عرب میں سالانہ 40 ارب ریال کی خوراک ضائع ہو رہی ہے، چاول سرفہرست
جمعرات 2 نومبر 2023 5:18
فوڈ سکیورٹی اتھارٹی کے مطابق غذا کے ضیاع سے ماحولیاتی آلودگی پیدا ہو رہی ہے (فوٹو اخبار 24)
سعودی عرب میں جنرل فوڈ سکیورٹی اتھارٹی (GFSA) کے ترجمان خالد المشعان نے کہا ہے کہ ’ایک اندازے کے مطابق مملکت میں سالانہ 40 ارب ریال کی غذا ضائع ہوتی ہے۔‘
اخبار 24 کے مطابق المشعان کا کہنا تھا کہ ’اتھارٹی نے حال ہی میں ایک جائزہ تیار کرایا ہے جس سے غذائی ضیاع کے بارے میں ہوشربا اعدادوشمار سامنے آئے ہیں۔ 33 فیصد غذا مملکت میں ضائع ہو رہی ہے جس کی مجموعی قیمت کا اندازہ 40 ارب ریال ہے۔‘
المشعان نے کہا کہ ’گھروں، بیکریوں، ریستورانوں، ہوٹلوں، تھوک اور ریٹیل کی مارکیٹوں میں سب سے زیادہ کھانا ضائع ہوتا ہے۔‘
ترجمان نے کہا کہ ’غذا کے ضیاع میں چاول سب سے اوپر ہے۔ اس کا تناسب 31 فیصد، روٹیاں25 فیصد، آلو 14 فیصد اور کھجوریں 5.5 فیصد ضائع ہو رہی ہیں۔‘
المشعان نے غذا کے ضیاع کے اہم اسباب کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ غذائی اشیا ضرورت سے زیادہ خریدی جاتی ہیں۔ دوسرا سبب تجارتی مراکز کی پیشکشوں کا فائدہ صحیح طریقے سے نہیں اٹھایا جاتا۔‘
فوڈ سکیورٹی کے ترجمان نے کہا کہ ’تیسرا بڑا سبب تقریبات میں حد سے زیادہ کھانے کی اشیا پیش کرنے کا رواج ہے۔ چوتھا بڑا سبب یہ ہے کہ بھوک لگتی ہے تو ضرورت سے زیادہ کھانے طلب کیے جاتے ہیں۔‘
المشعان نے توجہ دلائی کہ ’غذا کے ضیاع سے ماحولیاتی آلودگی پھیل رہی ہے۔ دولت برباد ہورہی ہے۔ بیماریاں عام ہورہی ہیں۔ غذائی وسائل برباد ہورہے ہیں‘۔
المشعان نے مزید کہا کہ ’غذا کے ضیاع سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ کھانا ضرورت کے مطابق ہی طلب کیا جائے۔ غذائی اشیا معقول مقدار میں خریدی جائیں‘۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کیخبروں کے لیے”اردو نیوز“گروپ جوائن کریں