کپتانی ذمہ داری ہے، بیٹنگ اور کپتانی کو الگ رکھتا ہوں: بابر اعظم
پاکستان کی ون ڈے اور ٹی 20 ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا ہے کہ کپتانی ذمہ داری ہے اور بیٹنگ اور کپتانی کو الگ الگ رکھتا ہوں۔
زلمی ٹی وی کے پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے سٹار کرکٹر کا کہنا تھا کہ پاکستان روں سال ہونے والا ٹی 20 ورلڈ کپ جیتے گا۔
انڈیا میں بڑے گراؤنڈز میں ہزاروں تماشائیوں کے سامنے کھیلنا منفرد تجربہ رہا۔ ’انڈیا اور خصوصا حیدر آباد میں جو استقبال ملا وہ حیران کن اور یادگار تھا۔‘
پاکستانی کپتان کا کہنا تھا کہ وہ ویراٹ کوہلی اور دوسے جتنے بڑے کرکٹرز ہیں ان سے کھیل پر بات کرتے ہیں۔
’ورلڈ کپ میں افغانستان کے خلاف میچ ہارنے پر دکھ ہوا، اس دن سو نہیں سکا۔ انشاللہ رواں سال کا ورلڈ کپ جیتیں گے۔‘
بچپن کے بارے میں بابر اعظم کا کہنا تھا کہ پرانا وقت نہیں بھولا، جب موقع ملے پرانے گھر، پرانے گراؤنڈز جاتا ہوں۔
’پی ایس ایل میں والدہ کے سامنے سینچری بنانا یادگارلمحات میں سے ایک ہے۔ میرے رن آوٹ ہونے پر والد بہت ناراض ہوتے ہیں، ان کو رن آوٹ سخت ناپسند ہیں۔‘
بابر اعظم کا کہنا تھا کہ انہیں کین ولیم سن کی کور ڈرائیو پسند ہے، پیٹ کمنز سب سے مشکل باولر ہیں۔
’پی ایس ایل میں سینچری کے بعد جاوید آفریدی کی جانب سے ایم جی کار کے اعلان اچھا لگا۔‘
میزبان کے سوال پر بابر اعظم کا کہنا تھا کہ شاہین اور رضوان دونوں کو ساتھ لیکر چلیں گے کیونکہ دونوں کی اہمیت ایک جیسی ہے۔
ایک سوال پر کپتان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے بعد دوسری پسندیدہ ٹیم نیوزی لینڈ ہے۔
’ورلڈ کپ میں فخرزمان کی اننگز بہت انجوائے کی۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ خوشی ہے کہ انجری کے بعد نسیم شاہ کا بہترین کم بیک ہوا۔ کیریئر کی ابتدا میں منصور رانا، اعجاز احمد اور علی ضیا نے بہت مدد کی۔