کپتانی کا تنازع: میرے صبر کا امتحان نہ لیں، شاہین شاہ آفریدی
شاہین شاہ آفریدی اور چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی کاکول میں ملاقات ہوئی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کی کرکٹ میں کپتانی کا تاج مسلسل ایک سر سے دوسرے سر جا رہا ہے۔ اس کی حالیہ مثال گذشتہ برس نومبر میں ٹی20 کے کپتان بننے والے شاہین شاہ آفریدی ہیں۔ شاہین صرف پانچ میچوں میں ہی کپتانی کر سکے۔
کرکٹ ویب سائٹ وزڈن کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے نئے چیرمین نے حال ہی میں گرین شرٹس کی ٹی20 اور ون ڈے ٹیم کی کپتانی دوبارہ بابر اعظم کو تھما دی، لیکن اگر رپورٹس پر یقین کیا جائے تو شاہین شاہ آفریدی اس فیصلے پر خوش نہیں ہیں۔
معاملات مزید خراب تب ہوئے جب پی سی بی نے شاہین سے منسوب بیان جو بظاہر ان کا نہیں تھا، جاری کر دیا، جس میں انہوں نے بابر اعظم کے دوبارہ کپتان بننے کا خیرمقدم کیا تھا۔
ای ایس پی این کرک انفو کے مطابق بورڈ نے ان سے بیان دینے کے لیے نہیں کہا تھا لیکن ایک پریس ریلیز میں شاہین سے منسوب الفاظ شامل تھے، جس میں انہوں نے واپس آنے والے کپتان کی حمایت کا وعدہ کیا تھا۔ مبینہ طور پر کپتانی سے اس طریقے سے ہٹانے جانے سے ناراض شاہین ان سب واقعات سے مزید مشتعل ہو گئے۔
بعد میں شاہین شاہ آفریدی اور چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی کاکول میں ملاقات ہوئی اور یوں معاملات کو سنبھالا گیا۔ کہا جاتا ہے کہ ناراض فاسٹ بولر نے اس سارے معاملے کو بھلا کر آگے بڑھنے پر رضامندی ظاہر کی۔
تاہم جمعرات کو شاہین نے اپنے سوشل میڈیا ایپ انسٹاگرام پر ایک 30 سیکنڈ کی سٹوری ان الفاظ کے ساتھ پوسٹ کی کہ ’کبھی بھی مجھے اس نہج پر مت لانا جہاں مجھے آپ کو دکھانا پڑے کہ میں کتنا ظالم اور بےرحم ہو سکتا ہوں۔ میرے صبر کا امتحان نہ لیں، کیونکہ میں شاید سب سے مہربان اور پیارا شخص ہوں جس سے آپ کبھی ملے ہوں، لیکن ایک بار جب میں اپنی (برداشت کی) حد تک پہنچ جاؤں گا، تو آپ مجھے وہ کام کرتے دیکھیں گے جو کسی نے نہیں سوچا تھا کہ میں کر سکتا ہوں۔‘
خیال رہے کہ ٹی20 ورلڈ کپ سے قبل بابر اعظم کی کپتانی میں پاکستانی ٹیم نیوزی لینڈ کے ساتھ پانچ میچوں پر مشتمل ٹی20 ہوم سیریز کھیلے گی۔ اس کے بعد انگلینڈ کے ساتھ چار ٹی20 میچز کی سیریز کھیلی جائے گی۔