Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی: بچے کی حاضر دماغی سے ڈکیتی کی واردات کیسے ناکام ہوئی؟

 فائرنگ کے نتیجے میں ایک ملزم ہلاک جبکہ دو ملزمان کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا۔ (فوٹو: کراچی پولیس)
پاکستان کے ساحلی شہر کراچی کے علاقے گلشن معمار میں 5 سالہ بچے کی حاضر دماغی کے سبب گھر میں ڈکیتی کی واردات ناکام ہوئی۔
گلشن معمار کے علاقے زید فور میں اتوار اور پیر کی درمیانی شب مسلح ملزمان ایک گھر میں داخل ہوئے اور گھر والوں کو یرغمال بناتے ہوئے گھر میں لوٹ مار شروع کردی۔
گلشن معمار پولیس کے مطابق تین مسلح  افراد ڈکیتی کی نیت سے 7 اور 8 اپریل کی درمیانی شب گلشن معمار زید 4 کے ایک گھر میں داخل ہوئے۔
ملزمان نے گھر میں موجود پانچ سالہ حسنین اور اس کی والدہ کو گھر کے ایک کمرے میں ہاتھ باندھ کر بند کردیا۔ پولیس نے بتایا کہ ملزمان گھر کے دیگر کمروں میں پیسے اور زیور سمیت دیگر سامان کی تلاش کرنے لگے۔
اس دوران گھر میں یرغمال 5 سالہ بچے نے حاضر دماغی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پہلے دانتوں سے اپنے ہاتھ کی رسی کھولی اور پھر اپنی والدہ کے ہاتھ کی رسیاں کھول دی۔
ماں اور بچے نے خود کو مخفوظ کرتے ہوئے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی کہ ان کے گھر میں تین مسلح ملزمان داخل ہوئے ہیں اور گھر میں لوٹ مار کررہے ہیں۔  
ایس ایس پی ویسٹ حفیظ الرحمنٰ بگٹی کے مطابق گلشن معمار کے گھر میں ڈکیتی کی اطلاع ملنے پر پولیس پارٹی فوراً موقع واردات پر پہنچی۔
 پولیس کے موقع پر پہنچنے پر ملزمان کی جانب سے مزاحمت کی کوشش کی گئی۔ پولیس نے پہلے مرحلے میں گھر میں موجود خاتون اور بچے کو ریسکیو کیا اس کے بعد ملزمان اور پولیس کے درمیان دو طرفہ فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
 فائرنگ کے نتیجے میں ایک ملزم ہلاک جبکہ دو ملزمان کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ زخمی حالت میں گرفتار ہونے والے دونوں ملزمان اس وقت ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
گرفتار ملزمان سے سابقہ وارداتوں کے متعلق بھی معلومات حاصل کی گئی۔

شیئر: