Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اندرا گاندھی کے قاتل کے بیٹے کا لوک سبھا کے انتخابات لڑنے کا اعلان

سربجیت سنگھ متعدد بار انتخابات میں حصہ لے چکے ہیں لیکن ناکام رہے
انڈیا کی سابق وزیراعظم اندرا گاندھی کے قاتل کے بیٹے سربجیت سنگھ نے آئندہ لوک سبھا انتخابات میں پنجاب کے شہر فریدکوٹ سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ 
 انڈین اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق 45 سالہ سربجیت سنگھ کا کہنا ہے کہ فریدکوٹ میں بہت سارے افراد نے انہیں لوک سنبھا کے انتخابات میں حصہ لینے کا کہا ہے اور وہ بطور آزاد امیدوار انتخابات میں حصہ لیں گے۔ 
سربجیت سنگھ کے والد بینت سنگھ ان دو قاتلوں میں شامل تھے جنہوں نے اس وقت کی وزیراعظم اندرا گاندھی کا قتل کیا تھا۔ 
بینت سنگھ اور ستونت سنگھ  اندراگاندھی کے باڈی گارڈ تعینات تھے اور انہوں نے 31 اکتوبر 1984 کو نئی دہلی میں اندرگاندھی کی رہائش گاہ کے باہر ان پر گولیاں چلائی تھیں۔ 
سربجیت سنگھ نے 12ویں جماعت سے کالج چھوڑ دیا تھا اور موہالی میں رہائش پذیر ہیں۔ انہوں نے چنڈی گڑھ میں واقع خالصہ کالج میں داخلہ لیا تھا تاہم وہ اپنی تعلیم مکمل نہ کر سکے۔ 
سربجیت سنگھ نے 2004 میں بھٹنڈا سے لوک سبھا کا الیکشن لڑا تھا لیکن کامیاب نہ ہو سکے، 2008 میں انہوں نے پنجاب اسمبلی کے انتخابات میں برنالہ کے حلقے سے  قسمت آزمائی لیکن انہیں صرف15702 ووٹ مل سکے اور ناکام رہے۔ 
انہوں نے 2013 میں لوک سبھا کی فتح گڑھ کی نشست پر انتخاب میں دوبارہ حصہ لیا اور ناکام رہے، اس وقت انہوں نے اپنے اثاثوں کی کل مالیت 3.5 کروڑ انڈین روپے بتائی تھی۔ 

31 اکتوبر 1984 کو نئی دہلی میں اندرگاندھی کا قتل ہوا تھا

2019 میں بہوجن سماج پارٹی کے پلیٹ فارم سے ایک بار پھر لوک سبھا کے انتخابات میں حصہ لیا اور ناکام رہے۔ 
 تاہم 1989 میں سربجیت سنگھ کی والدہ بمل کمار روپڑ کی نشست سے رکن سمبلی منتخب ہوئی، اسی سال ان کے دادا بھٹنڈا سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ 
خیال رہے کہ لوک سبھا کے انتخابات کے مرحلہ وار سلسلے میں پنجاب کی 13 نشستوں کے لیے یکم جون کو انتخابات منعقد ہوں گے جبکہ چار جون کو ووٹوں کی گنتی ہوگی۔ 
عام آدمی پارٹی نے فرید کوٹ کی نشست کے لیے اداکار کرمجیت انمول کو نامزد کیا ہے جبکہ حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی نے معروف سنگر ہنس راج ہنس کو میدان میں اتارا ہے۔ 
اس وقت اس حلقے سے کانگرنس کے محمد صدیق رکن اسمبلی ہیں۔ 

شیئر: