Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یو این آر ڈبلیو اے کو ختم کرنے کا مطالبہ فلسطینیوں کی ’بطور پناہ گزین حیثیت ختم کرنے کی کوشش‘

فلپ لازارینی نے کہا کہ ایجنسی کو ختم کرنے کے فلسطینیوں پر دیرپا اثرات مرتب ہوں گے (فوٹو:اے ایف پی)
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف ایند ورکس ایجنسی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ’ایجنسی کو ختم کرنے کے نتیجے میں لاکھوں فلسطینی پناہ گزین کی حیثیت سے محروم ہو جائیں گے۔‘
عرب نیوز کے مطابق ایجنسی کے سربراہ فلپ لازارینی نے کہا ہے کہ ادارے کو ختم کرنے کے فلسطینیوں پر دیرپا اثرات مرتب ہوں گے۔
انہوں نے متنبہ کیا کہ اس اقدام سے غزہ میں قحط کا جلد آغاز ہو جائے گا، صدمے سے دوچار آبادی ضروری سروسز سے محروم ہو جائے گی اور جنگ بندی سے بحالی کی طرف منتقلی کو خطرہ لاحق ہو گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس (اقدام) کے کچھ اثرات طویل مدتی ہوں گے۔ یہ صدمے کا شکار لڑکیوں اور لڑکوں کو سیکھنے کے عمل کی طرف واپس لانے کے کام کو ناممکن بنا دے گا۔
’تعلیم کی فراہمی میں ناکامی ایک پوری نسل کو مایوسی، غصے اور تشدد کے ایک نہ ختم ہونے والے سلسلے میں مبتلا کر دے گی۔‘
اسرائیلی حکام طویل عرصے سے اقوام متحدہ کے ادارے کو غزہ میں بند کرنے اور مکمل طور پر ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس کے جواب میں اُردن کی جانب سے کونسل کے اجلاس کی درخواست کی گئی تھی۔
اس (اجلاس) کا آغاز غزہ میں جنگ کے دوران ہلاک ہونے والے (یو این آر ڈبلیو اے) ایجنسی کے 178 ملازمین کے اعزاز میں ایک منٹ کی خاموشی سے ہوا۔
ایجنسی کو غزہ میں فلسطینی شہریوں کو انسانی بنیادی امداد فراہم کرنے کی کوشششوں میں بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔

اسرائیلی حکام طویل عرصے سے ایجنسی کو غزہ سے نکالنے اور مکمل طور پر ختم کرنے کی کوشش کرر ہے ہیں (فوٹو: روئٹرز)

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے دوران غزہ کی پٹی میں ایجنسی کی 163 سے زیادہ تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے اور اس کی 24 میں سے صرف 9 صحت کی سہولیات کام کر رہی ہیں۔
فلپ لازارینی نے بدھ کے روز کونسل کے ارکان کو بتایا کہ ’اسرائیل کی جانب سے یو این آر ڈبلیو اے کو بند کرنے کے مطالبات کی اصل وجہ انسانی اصولوں کی پاسداری نہیں لاکھوں فلسطینیوں کی پناہ گزین کی حیثیت کو ختم کرنے کی کوشش ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ اصل مقصد مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں امن کے لیے دیرینہ ’سیاسی پیرامیٹرز‘ کو تبدیل کرنا ہے۔
فلپ لازارینی کا مزید کہنا تھا ’یہ الزامات کہ ایجنسی نے جان بوجھ کر فلسطینیوں کی پناہ گزینوں کی حیثیت کو برقرار رکھا ہے، جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔ ایجنسی موجود ہے کیونکہ سیاسی حل نہیں ہے۔‘

شیئر: