سعودی عرب میں جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے فورم کا انعقاد
سعودی عرب میں جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے فورم کا انعقاد
پیر 22 اپریل 2024 20:29
نیشنل سینٹر فار وائلڈ لائف، ریڈ سی گلوبل اور نیوم میں مل کر کام کر رہے ہیں۔ فوٹو: واس
سعودی عرب میں جنگلی حیات کے تحفظ اور قدرتی پناہ گاہوں پر تبادلہ خیال کے لیے نیشنل سینٹر فار وائلڈ لائف کے زیراہتمام اتوار کو پہلے ’حما نیچرل ریزرو‘ فورم کا انعقاد ہوا۔
عرب نیوز کے مطابق ماحولیات، پانی و زراعت کے وزیر اور نیشنل سینٹر فار وائلڈ لائف کے بورڈ کے چیئرمین عبدالرحمان الفضلی نے سہ روزہ فورم کا افتتاح کیا۔
21 سے 24 اپریل تک منعقد ہونے والا یہ فورم خطے میں اپنی نوعیت کا پہلا ایونٹ ہے جس میں مقامی اور بین الاقوامی شرکا کی توجہ جنگلی حیات کے تحفظ پر مرکوز کی گئی ہے۔
نیشنل سینٹر فار وائلڈ لائف کے سی ای او محمد قربان نے بتایا کہ ’ہم ریڈ سی گلوبل، امالا اور نیوم میں جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے مل کر کام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘
محمد قربان نے مزید کہا کہ اس فورم میں قدرتی وسائل اور جنگلی حیات کے تحفظ کی معلومات، کوششوں اور مہارت کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ حما نیچرل ریزرو موسمی حالات سے متعلق مملکت کے کچھ پائیدار طریقوں پر روشنی ڈالے گا۔
مملکت کی تمام یونیورسٹیوں اور تعلیمی مراکز کے تعاون سے جنگلی حیات اور تمام خطوں کے مناظر کا جائزہ لینے اور مطالعہ کرنے کی مہم ہمارے منصوبوں میں شامل ہے۔
محمد قربان نے مزید بتایا کہ مختلف تعلیمی اداروں سمیت آکسفورڈ یونیورسٹی اور کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (کاوسٹ) سمیت ادارے اس پروگرام میں حصہ لیں گے۔
سہ روزہ فورم میں مملکت کی بڑی مقامی کمپنیوں سمیت ریڈ سی گلوبل، کیٹموسفیئر، رائل کمیشن فار العلا اور امام عبدالعزیز بن محمد رائل ریزرو ڈویلپمنٹ اتھارٹی شامل ہیں۔
ریڈ سی گلوبل میں ماحولیاتی تحفظ اور تخلیق نو کے سربراہ عمر العطاس نے کہا ہے ’ریڈ سی گلوبل نے اپنی ترقی کے آغاز سے ہی ماحولیات کے تحفظ کو بنیادی ہدف کے طور پر رکھا ہے اور ہم قومی مرکز برائے جنگلی حیات کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔‘
فورم میں شرکا کے لیے متعدد جامع پروگرام رکھے گئے ہیں جن میں مختلف سرگرمیوں سمیت پینل ڈسکشنز، پریزنٹیشنز اور ورکشاپس کا انعقاد ہے۔
نیشنل سینٹر فار وائلڈ لائف 2019 میں اپنے قیام کے بعد سے جنگلی حیات اور سمندری ماحولیاتی نظام کو درپیش چیلنجوں سے نمٹ رہا ہے، جس کا مقصد آنے والی نسلوں کے لیے ماحول کی حفاظت کرنا ہے۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں