Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل اور یوکرین جنگ، امریکی سینیٹ کی 95 ارب ڈالر کے امدادی بل کی منظوری

امدادی پیکج کئی مہینوں کی تاخیر کے بعد امریکی کانگریس سے منظور ہو گیا (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی سینیٹ نے یوکرین اور اسرائیل کی جنگ میں تعاون کے لیے 95 ارب ڈالر کے امدادی بل کی منظوری دے دی ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق امدادی پیکج کئی مہینوں کی تاخیر کے بعد منگل کو امریکی کانگریس سے باآسانی منظور ہو گیا۔
ریپبلکن پارٹی کے ایوان نمائندگان نے گزشتہ ہفتے یوکرین، اسرائیل، تائیوان اور انڈو پیسیفک کے لیے 95 بلین ڈالر کی فوجی امداد پر ووٹنگ کی اجازت دی تھی۔
سینیٹ نے سنیچر کو ایوان نمائندگان سے منظور ہونے والے چار بلوں کو منظور کر لیا ہے۔ سینیٹ میں چاروں بلوں کو ایک پیکج کی صورت میں یکجا کر دیا گیا تھا۔
سب سے بڑا پیکج یوکرین کو 61 ارب ڈالر کی انتہائی ضروری فنڈنگ فراہم کرتا ہے۔ کیئف کے لیے اقتصادی امداد اور ہتھیاروں کی خریداری کے لیے اس پیکیج کو ریپبلکنز نے مہینوں سے مؤخر کر رکھا تھا۔ اس بل کو 112 کے مقابلے میں 311 ووٹوں کی دو طرفہ اکثریت سے منظور کیا گیا ہے۔
دوسرے بل کے تحت اسرائیل اور دنیا بھر کے تنازعات میں گھِرے علاقوں میں انسانی امداد کو یقینی بنانے کے لیے 26 ارب ڈالر مختص کیے گئے ہیں۔
تیسرے بل کے تحت انڈو پیسفک میں ’کمیونسٹ چین سے نمٹنے‘ کے لیے 8.12 بلین ڈالر مختص کیے گئے ہیں۔
چوتھا بل جسے ایوان نے گزشتہ ہفتے پیکج میں شامل کیا، میں چین کے زیرِ کنٹرول سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک پر ممکنہ پابندی، ضبط شدہ روسی اثاثوں کو یوکرین میں منتقل کرنے کے اقدامات اور ایران پر نئی پابندیاں شامل ہیں۔
دو امریکی حکام نے روئٹرز کو بتایا کہ ’جو بائیڈن نے وعدہ کیا ہے کہ جیسے ہی یہ (بل) ان کے پاس پہنچے گا وہ اس پر دستخط کر دیں گے اور ان کی انتظامیہ پہلے ہی یوکرین کے لیے ایک بلین ڈالر کی فوجی امدادی پیکج تیار کر رہی ہے۔‘

سب سے بڑا پیکج یوکرین کے لیے ہے جو کیئف کو 61 ارب ڈالر کی انتہائی ضروری فنڈنگ فراہم کرتا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

ڈیموکریٹک اکثریتی رہنما چک شومر نے سینیٹ میں کہا کہ ’مغربی جمہوریت کو شاید سرد جنگ کے خاتمے کے بعد سب سے بڑے خطرے کا سامنا ہے۔‘
فوری طور پر واضح نہیں ہوسکا کہ اسرائیل کے لیے یہ رقم غزہ کے تنازع پر کیسے اثر انداز ہو گی۔ اسرائیل کو پہلے ہی امریکہ سکیورٹی کی مد میں اربوں ڈالر کی سالانہ امداد فراہم کرتا ہے لیکن حال ہی میں اسے ایران سے پہلی مرتبہ براہ راست فضائی حملے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
امریکی امداد کے حامیوں کو اُمید ہے کہ اس سے غزہ میں فلسطینیوں کی مدد ممکن ہو سکے گی۔
غزہ میں محکمہ صحت کے حکام کے مطابق سات اکتوبر کے حملے کے بعد اسرائیل کی حماس کے خلاف جوابی کارروائی میں اب تک 34,000 سے زائد شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔
رواں سال یہ دوسرا موقع ہے جب امریکی سینیٹ نے یوکرین، اسرائیل اور انڈوپیسفک خطے کے لیے سکیورٹی امداد کی منظوری دی ہے۔

شیئر: