آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی منظوری دے دی
آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ ’پاکستان نے وصولی میں اضافے کے ذریعے گردشی قرضوں میں اضافے کو کم کیا ہے۔‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
بین الاقوامی مالیاتی دارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی آخری قسط کی منظوری دی ہے۔
پیر کو آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے مذکورہ رقم فوری طور پر جاری کرنے کی اجازت دی۔
آئی ایم ایف کے اعلامیے کے مطابق ’پاکستان نے نو ماہ میں سٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدہ کامیابی سے مکمل کیا ہے۔ پروگرام نے پاکستان کو ملکی و بیرونی عدم توازن کو دور کرنے کے لیے مالی مدد فراہم کی ہے۔‘
’پاکستان نے سخت مالیاتی پالیسی پر عمل پیرا ہو کر مہنگائی پر قابو پایا ہے۔ حکومتی ملکیتی اداروں میں اصلاحات پر توجہ دی ہے۔ پروگرام کے دوران میکرواکنامک حالات میں بہتری آئی ہے۔‘
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ’رواں مالی سال پاکستانی معیشت میں دو فیصد شرح نمو متوقع ہے اور مالی سال کے اختتام تک مہنگائی 20 فیصد تک آنے کی توقع ہے۔‘
’سٹیٹ بینک کے مالی ذخائر پروگرام کے بعد چار ارب 50 کروڑ ڈالر سے بڑھ کر آٹھ ارب ڈالر ہو گئے ہیں۔ توانائی کے شعبے میں بروقت ٹیرف ایڈجسٹمنٹ نے اہم کردار ادا کیا ہے۔‘
’پاکستان نے وصولی میں اضافے کے ذریعے گردشی قرضوں میں اضافے کو کم کیا ہے۔‘
آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ ’ان اقدامات کو جاری رکھتے ہوئے توانائی کے شعبے میں اصلاحات ضروری ہیں۔ مضبوط اور جامع ترقی کے حصول کے لیے ڈھانچہ جاتی اصلاحات میں تیزی لائی جائے۔‘
’بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے نادار طبقے کے تحفظ کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔ انسداد بدعنوانی کے اداروں کو مضبوط بنانا ہو گا۔‘
’حکومتی ملکیتی اداروں کی اصلاحات کو آگے بڑھانے سمیت پالیسی فریم ورک کے تحت چلانا ہے۔‘