Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایف بی آر کا ٹیکس ریٹرنز فائل نہ کرنے والے افراد کی سمز بند کرنے کا حکم

’انکم ٹیکس ریٹرنز فائل نہ کرنے والوں کے موبائل فون کنکشن کسی بھی وقت بند کیے جا سکتے ہیں‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں ٹیکس اکٹھا کرنے والے مرکزی ادارے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس ریٹرنز فائل نہ کرنے والوں کے خلاف بڑا فیصلہ کرتے ہوئے اُن کی سمز بند کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔
منگل کو ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ انکم ٹیکس جنرل آرڈر میں 6 لاکھ 6 ہزار 671 ٹیکس ریٹرنز فائنل نہ کرنے والوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے بند کنکشنز کی پی ٹی اے سے 15 مئی تک رپورٹ بھی طلب کر لی ہے۔
ایف بی آر نے یہ احکامات انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی شق 114 بی کے تحت جاری کیے ہیں۔ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ’یہ افراد ایف بی آر کی ایکٹیو ٹیکس پیئرز لسٹ میں شامل نہیں ہیں۔‘
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے خبردار کیا ہے کہ انکم ٹیکس ریٹرنز فائل نہ کرنے والوں کے موبائل فون کنکشن کسی بھی وقت بند کیے جاسکتے ہیں۔
ایف بی آر کے مطابق 5 لاکھ 6 ہزار سے زائد افراد کی آمدن انکم ٹیکس ریٹرنز فائل کرنے کے قابل ہے، تاہم یہ افراد انکم ٹیکس ریٹرنز فائل کرنے کے قابل ہونے کے باجود ٹیکس ریٹرنز فائل نہیں کر رہے۔
ٹیکس ادا اور فائل نہ کرنے والوں کی سم بند کردی جائے گی: ایف بی آر جنرل آرڈر
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے جاری کردہ انکم ٹیکس آرڈر میں کہا گیا ہے ٹیکس ادا اور فائل نہ کرنے والوں کی سم بلاک کردی جائے گی۔اس سلسلے میں ایف بی آر نے 5 لاکھ 6 ہزار 671 نان ٹیکس فائلرز کا ڈیٹا بھی جاری کردیا۔
واضح رہے کہ ایف بی آر نے گذشتہ ماہ ٹیکس ادا نہ کرنے والوں کی سمز بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ 
گذشتہ ماہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے کے اقدامات کو عملی جامہ پہناتے ہوئے ٹیکس فائل نہ کرنے والے نان فائلرز کی حتمی فہرست مرتب کرنے کا آغاز کردیا تھا۔
اس سلسلے میں بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان سے ٹیکس وصولی کا دائرہ کار وسیع کرنے کا مطالبہ کیا تھا جس کی روشنی میں ایف بی آر نے یہ فیصلہ کیا کہ جون 2024 تک 15 سے 20 لاکھ نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا۔

 ایف بی آر کے مطابق ’5 لاکھ 6 ہزار سے زائد افراد کی آمدن انکم ٹیکس ریٹرنز فائل کرنے کے قابل ہے‘ (فائل فوٹو: ایف بی آر)

ایف بی آر نے ٹیکس نیٹ بڑھانے کے حوالے سے ڈسٹرکٹ ٹیکس کے 145 دفاتر بھی قائم کیے تھے۔ریونیو بورڈ کو نان فائلرز کے بجلی اور گیس کے کنکشنز منقطع اور موبائل سمز بلاک کرنے کے اختیار دے گئے تھے۔
سنہ 2023 کی ایک رپورٹ میں اس بات کا بھی انکشاف ہوا تھا کہ ایف بی آر کے 10 ہزار سے زائد سرکاری ملازمین گذشتہ دو سال کے دوران انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرنے والوں (نان فائلرز) میں شامل ہیں۔
رواں مالی سال ایف آبی آر نے 9415 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کرنا ہے 
پاکستان کے وفاقی بجٹ برائے سال 2024-2023 میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے لیے ٹیکس جمع کرنے کا ہدف 9415 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔
ایف بی آر نے رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ کے دوران 6 ہزار 710 ارب روپے کا ٹیکس جمع کیا جو کہ اس دورانیے کے لیے مقررکردہ ہدف سے زائد ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے محصولات میں 9 ماہ کے دوران 30 فیصد اضافہ سامنے آیا ہے۔ اس عرصے میں ٹیکس وصولی کا ہدف 6 ہزار 707 ارب روپے تھا۔
ایف بی آر کے ترجمان کے مطابق ’ادارہ ایک نیا دستاویزی قانون بھی بنانے جا رہا ہے جس کے تحت مختلف سرکاری محکمے بشمول نادرا ایف بی آر کو ٹیکس نادہندگان کے حوالے سے معلومات دینے کے پابند ہوں گے۔‘

شیئر: