Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں پانچ سال کے دوران چار بلین کیوبک فٹ بارش

مصنوعی ذہانت اور کلاوڈ سیڈنگ ٹیکنالوجی کا استعمال مفید ثابت ہوا ( فوٹو: ایس پی اے)
 سعودی واٹر فورم میں ماہرین موسمیات کا کہنا ہے ’سال 2020 سے لے کر آج تک مملکت میں 4 بلین کیوبک میٹر بارش ریکارڈ کی جاچکی ہے‘۔
’آبی وسائل کو بہتربنانے کے لیے مصنوعی ذہانت اور کلاوڈ سیڈنگ ٹیکنالوجی کا استعمال موسمی حالات کے لیے مفید ثات ہوا ہے‘۔
 اخبار 24 کے مطابق ریاض میں فورم کے دوران ’آبی وسائل اور مصنوعی ذہانت ‘ کے عنوان سے سیشن سے خطاب کرتےہوئے قومی مرکز برائے موسمیات کے سی ای او ایمن غلام نے کہا ’کابینہ کی جانب سے کلاوڈ سینڈنگ پروگرام کی منظوری ملنے کے بعد اس شعبے میں مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا گیا جس کے خاطرخواہ نتائج برآمد ہوئے‘۔
’مملکت میں بارش کے تناسب میں بھی کافی بہتری آئی ہے جو کہ سالانہ 100 ملی میٹر کے قریب ہے‘۔
 ڈاکٹر ایمن غلام نے کہا ’مصنوعی ذہانت کا استعمال آبی وسائل میں اضافے اور خشکی کے اثرات کے خاتمے کے ساتھ ساتھ  سرسبز سعودی عرب کی مہم کو کامیاب بنانے کےلیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں‘۔
موجودہ موسمی صورتحال کے حوالے سے ان کا کہنا تھا ’ ان دنوں مملکت میں اچھی بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کے بارے میں موسمیاتی مرکز نے پہلے ہی پیش گوئی کررکھی تھی‘۔
’مصنوعی بارش کے پروگرام بھی سبزے کو اگانے میں کافی مفید اثرات مرتب ہوئے ہیں‘۔

شیئر: