Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی کی ضرورت ہے، اسحاق ڈار

وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ سے ملاقات کی۔ (فوٹو: دفتر خارجہ)
پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان سے نمٹنے کے لیے مشترکہ حکمت عمل اختیار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق جمعے کو گیمبیا کے دارالحکومت بنجول میں او آئی سی کی 15ویں سربراہی کانفرنس کے موقعے پر وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ امتیازی سلوک، تشدد اور دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کے بڑھتے ہوئے واقعات اسلامو فوبیا کا مظہر ہیں۔
انہوں نے اسلامی تعاون تنظیم پر زور دیا کہ ایک مشترکہ حکمت عملی اختیار کی جائے تاکہ عالمی میڈیا پلیٹ فارمز پر زور دیا جا سکے کہ وہ توہین آمیز، اسلام مخالف مواد کے حوالے سے اپنی پالیسیوں کو باضابطہ بنائیں۔
وزیر خارجہ نے کشمیری اور فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کے لیے پاکستان کی جانب سے مکمل تعاون کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے غزہ میں فوری غیرمشروط جنگ بندی، اسرائیل کا غزہ میں جنگی جرائم پر محاسبہ اور فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت پر او آئی سی وزارتی کمیٹی کو فعال کرنے پر زور دیا۔
اسحاق ڈار نے جمعے کو او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ سے بھی ملاقات کی ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق ملاقات میں اجلاس کے ایجنڈے بشمول فلسطینی کاز کی سپورٹ، جموں و کشمیر کے مسئلے، اسلاموفوبیا اور مشترکہ اسلامی اقدامات کے فروغ میں او آئی سی کے کردار کی سپورٹ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

شیئر: