25 کلو سونے کی سمگلنگ کا الزام، انڈیا میں افغان سفارت کار عہدے سے مستعفی
ذکیہ وردک کی تقرری افغانستان میں پچھلی اشرف غنی حکومت نے کی تھی (فوٹو: آریانہ نیوز)
انڈیا میں افغانستان کی قونصل جنرل نے مبینہ طور پر دبئی سے تقریباً 18 کروڑ انڈین روپے کا 25 کلو سونا انڈیا میں سمگل کرنے کے الزام کے بعد استعفیٰ دے دیا ہے۔
انڈین نیوز چینل ’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق ذکیہ وردک نے اپنے فیصلے کی وجہ ’ذاتی حملوں، بدنامی اور اس نظام میں واحد خاتون نمائندہ ہونے کی وجہ سے غیر منصفانہ طور پر نشانہ بنانے والے عوامی بیانیے‘ کو قرار دیا۔
ذکیہ وردک کو اپریل کے آخری ہفتے میں ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس نے ممبئی ایئرپورٹ پر روکا تھا اور ان سے سونا برآمد ہوا تھا۔ رپورٹس میں کہا گیا کہ سونا ضبط کر لیا گیا اور مقدمہ درج کر لیا گیا لیکن انہیں گرفتار نہیں کیا گیا کیونکہ انہیں سفارتی استثنیٰ حاصل تھا۔
ذکیہ وردک کی تقرری افغانستان میں پچھلی اشرف غنی حکومت نے کی تھی۔
اتوار کو اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کے اپنے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے ذکیہ وردک نے کہا کہ ’گذشتہ ایک سال کے دوران مجھے متعدد ذاتی حملوں اور بدنامی کا سامنا کرنا پڑا ہے اور نہ صرف مجھے بلکہ میرے قریبی خاندان اور رشتہ داروں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ان بظاہر منظم حملوں نے میری صلاحیت کو بری طرح متاثر کیا ہے اور افغان معاشرے میں ان خواتین کو درپیش چیلنجز کو ظاہر کیا ہے جو اپنے خلاف ہونے والے پروپیگنڈہ مہمات کے درمیان مثبت تبدیلی لانے کی کوشش کرتی ہیں۔‘
سفارت کار نے کہا کہ اگرچہ ان پر حملے حیران کن نہیں تھے کیونکہ وہ عوامی زندگی میں ہیں، لیکن وہ اپنے قریبی لوگوں پر ہونے والے اثرات کے لیے تیار نہیں تھیں۔
’ان حملوں کی مستقل اور مربوط نوعیت، جن کا مقصد میرے کردار کو بدنام کرنا اور میری کوششوں کو نقصان پہنچانا تھا، ایک قابل برداشت حد سے آگے نکل گیا ہے۔ یہ واضح ہو گیا ہے کہ عوامی بیانیہ اس نظام کے اندر واحد خاتون نمائندہ کو غیر منصفانہ طور پر نشانہ بنا رہا ہے، بجائے اس کے کہ اس پر توجہ مرکوز کی جائے۔‘