Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آسٹریلیا میں چاقو سے حملہ کرنے والے نوجوان کو پولیس نے گولی مار کر ہلاک کر دیا

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں دہشت گردی کا عنصر موجود ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
آسٹریلیا کی پولیس نے کہا ہے کہ جنوبی شہر پرتھ میں ایک شخص پر چاقو سے وار کرنے والے لڑکے کو گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سنیچر کی رات گئے پیش آنے والے اس واقعے کو پولیس نے دہشت گردی سے جوڑا ہے اور کہا ہے کہ انہیں حملے سے پہلے مقامی مسلمان کمیونٹی کی جانب سے کالز موصول ہوئی تھیں۔
پولیس کے مطابق 16 سالہ لڑکے نے کچن کی چھری اٹھائی ہوئی تھی اور وہ آن لائن ذرائع سے انتہا پسندی کی جانب راغب تھا۔
جنوبی شہر پرتھ کے علاقے ولٹن میں یہ واقعہ پیش آیا ہے۔ 16 سالہ لڑکے نے متاثرہ شخص کی پیٹھ میں چاقو گھونپا۔
حکام کے مطابق متاثرہ شخص کو ہسپتال پہنچایا گیا تھا جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی گئی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں دہشت گردی کا عنصر موجود ہے تاہم اسے دہشت گردی نہیں قرار دیا۔
آسٹریلوی وزیراعظم انتھونی ایلبانیز نے کہا ہے کہ انہیں پولیس اور انٹیلیجنس ایجنسیوں نے واقعے پر بریفنگ دی ہے اور کسی قسم کا خطرہ نہیں ہے۔
انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ’ہم امن پسند قوم ہیں اور شدت پسندی کے لیے آسٹریلیا میں کوئی جگہ نہیں ہے۔‘
خیال رہے کہ سڈنی میں 15 اپریل کو ایک پادری پر لائیو خطاب کے دوران چاقو سے حملہ کیا گیا تھا جس کے بعد نیو ساؤتھ ویلز کی پولیس نے دہشت گردی کے جرائم میں چند لڑکوں کو گرفتار کیا ہے۔
اس سے قبل سڈنی کے ساحلی علاقے بونڈی میں چاقو سے حملوں کی وارداتوں میں چھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔
آسٹریلیا جسے محفوظ ترین ممالک کی فہرست میں شمار کیا جاتا ہے وہاں بندوق اورچاقو سے حملوں کا ہونا انتہائی غیرمعمولی ہے۔

شیئر: