انتشاری ٹولہ قوم کے سامنے معافی مانگے، ان سے بات نہیں ہو سکتی: پاکستانی فوج
انتشاری ٹولہ قوم کے سامنے معافی مانگے، ان سے بات نہیں ہو سکتی: پاکستانی فوج
منگل 7 مئی 2024 12:39
پاکستان کی مسلح افواج کے ترجمان میجر جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ ’نو مئی صرف پاک فوج کا نہیں بلکہ پاکستان کے عوام کا مقدمہ ہے۔ نو مئی کرنے اور کروانے والوں کو قانون کے مطابق سزا دینا پڑے گی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ انتشاری ٹولے‘ کے لیے صرف ایک راستہ ہے کہ وہ قوم کے سامنے معافی مانگے اور تعمیری سیاست میں حصہ لے۔
منگل کو ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس بریفنگ میں کہا کہ ’نو مئی کوئی ڈھکی چھپی چیز نہیں۔ جھوٹا پراپیگنڈا کیا گیا کہ یہ فالس فلیگ آپریشن تھا۔ فوج اور ایجنسیوں کے خلاف ذہن سازی کی گئی۔‘
میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ کہا جاتا ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنا دیا جائے۔ جوڈیشل کمیشن اس چیز پر بنتا ہے جس کے بارے میں کوئی ابہام ہو۔ ’ہم جوڈیشل کمیشن کے لیے تیار ہیں، اگر بنانا ہے تو معاملے کی تہہ تک جائیں۔‘
پی ٹی آئی کے ساتھ ڈیل کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ فوج کی سیاسی سوچ نہیں ہے۔ ہر حکومت کے ساتھ فوج کا غیر سیاسی مگر قانونی تعلق ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارے لیے تمام سیاسی جماعتیں قابل احترام ہیں۔ تاہم اگر کوئی سیاسی سوچ یا ٹولہ اپنی ہی فوج پر حملہ آور ہو۔ تو اس سے کوئی بات چیت نہیں کرے گا۔ ایسے انتشاری ٹولے کے لیے صرف ایک راستہ ہے کہ وہ قوم کے سامنے معافی مانگے اور وعدہ کرے کہ وہ نفرت کی سیاست چھوڑ کر تعمیری سیاست میں حصہ لے گا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’بات چیت سیاسی جماعتوں کو زیب دیتی ہے۔ فوج یا ادارے بات چیت کریں یہ بالکل مناسب نہیں۔‘
ایک سوال کے جواب پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ نو مئی صرف افواج پاکستان کا مقدمہ نہیں ہے، یہ پورے پاکستان کے عوام کا مقدمہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’کسی بھی ملک میں اس کی فوج پر حملہ کروایا گیا، اس کی فوج کے شہدا کی علامات کی تضحیک کی گئی، اس کے بانی کے گھر کو جلایا گیا، وہاں پر فوج اور عوام کے درمیان نفرت پیدا کی گئی، اور وہ لوگ جو یہ کر رہے ہیں، یہ کروا رہے ہیں، ان کو کیفر کردار تک نہ پہنچایا جائے تو وہاں کے نظام انصاف پر سوال اٹھتا ہے۔‘
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ’نو مئی کے ملزمان، اس کو کرنے والے اور اس کو کرانے والے، آئین اور قانون کے مطابق انہیں سزا دینی پڑے گی۔‘
میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ ’نو مئی کوئی ڈھکی چھپی چیز نہیں ہے، اس کے ناقابل تردید شواہد عوام کے پاس بھی ہیں، افواج کے پاس ہی نہیں، ہم سب کے پاس ہیں، ہم نے اپنی آنکھوں سے ان واقعات کو ہوتے دیکھا، ہم سب نے دیکھا کہ کس طریقے سے لوگوں کی ذہن سازی کی گئی، ان کی افواج کے خلاف، اس کی قیادت کے خلاف، ایجنسیوں اور اداروں کے خلاف جھوٹ اور پروپیگنڈے سے ان کی ذہن سازی کی گئی۔‘
’نو مئی پاکستان کے عوام کا مقدمہ ہے‘
ان کا کہنا تھا کہ ’نو مئی کا مقدمہ پاک فوج کا مقدمہ نہیں یہ پاکستان کے عوام کا مقدمہ ہے، یہ ہم سب کا مقدمہ ہے، نو مئی کو کرنے اور کروانے والوں کو آئین کے مطابق سزا نا دی گئی تو اس ملک میں کسی کی جان، مال اور آبرو محفوظ نہیں رہے گی، ہمیں اپنے سزا و جزا کے نظام پر یقین قائم رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم نو مئی کے ملزمان کو قانون کے مطابق سزا دیں اور جلد سے جلد دیں۔‘
ایک سوال کے جواب میں ترجمان پاکستانی فوج نے کہا کہ ’اگر آئین کی بات کرتے ہیں تو آرٹیکل 19 بلاشبہ آزادی اظہار رائے کا تحفظ یقینی بناتا ہے لیکن یہی آرٹیکل بڑے واضح طور پر یہ کہتا ہے کہ آزادی اظہار رائے کے پیچھے چھپ کے پاکستان کی سالمیت، سکیورٹی اور دفاع پر وار نہیں کیا جاسکتا، یہ آرٹیکل کہتا ہے کہ آزادی رائے کے پیچھے چھپ کر دوست ممالک کے ساتھ روابط کو نقصان نہیں پہنچایا جاسکتا، یہ آرٹیکل کہتا ہے کہ آزادی رائے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ قوم کی اخلاقیات تباہ کردیں آپ پبلک آرڈر اور امن و عامہ تباہ کردیں، آپ اعلی عدلیہ کے وقار کی منافی بات کریں، آئین اور قانون پاکستان بڑا واضح ہے کہ وہ ریاست پاکستان اور افواج پاکستان کے خلاف پراپیگنڈے کی اجازت نہیں دیتا۔‘
’چینی شہریوں پر حملے کی منصوبہ بندی افغانستان سے کی گئی‘
ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس بریفنگ میں کہا کہ حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں۔ چینی شہریوں پر خودکش حملہ کرنے والا بھی افغان شہری تھا۔
انہوں نے کہا کہ ’تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دہشتگرد پاکستان میں کارروائیاں کر رہے ہیں۔ ٹھوس شواہد موجود ہیں ٹی ٹی پی کے دہشتگرد افغانستان کی سرزمین استعمال کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ گذشتہ چند ماہ سے دہشتگرد خیبرپختونخوا اور بلوچستان کا امن خواب کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔ ’چینی شہریوں پر حملے کی منصوبہ بندی افغانستان سے کی گئی۔ داسو ڈیم پر کام کرنے والے چینی انجینیئرز کی گاڑی پر حملہ کیا گیا۔‘
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ پشین سے گرفتار دہشتگرد افغان شہری ہے۔ افغان دہشتگرد نے اپنے بیان میں پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیوں کا اعتراف کیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان میں موجود تمام چینی باشندوں کی سکیورٹی ہماری ترجیح ہے۔ پاکستانی فوج دہشتگردوں کی راہ میں آہنی دیوار ہے۔‘
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے مزید کہا کہ انڈیا بین الاقوامی جرائم میں ملوث ہے۔ کشمیری عوام عالمی تنظیموں کی توجہ کے منتظر ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کی سرکوبی کے لیے ہر حد تک جائیں گے۔