Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نریندر مودی کی پارٹی نے مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی ویڈیو ’ایکس‘ سے ڈیلیٹ کردی

ویڈیو میں بی جے پی کی جانب سے کانگریسی رہنماؤں اور مسلمان اقلیت کو نشانہ بنایا گیا تھا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
انڈین وزیراعظم نریندر مودی کی پارٹی نے مسلمان اقلیت کو ’ہدف‘ بنانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ (سابق ٹوئٹر) سے ڈیلیٹ کردی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق بھارتیا جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے انتخابی مہم کے دوران جاری کی گئی اس ویڈیو پر مختلف حلقوں کی جانب سے سخت تنقید کی جا رہی تھی۔
اس ردِعمل کے بعد منگل کے روز انڈیا کے الیکشن کمیشن کی جانب سے ’ایکس‘ کو بی جے پی کی یہ ویڈیو ہٹانے کی ہدایت کی گئی تھی۔
’ایکس‘ کو لکھے گئے خط میں الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ اس ’قابل اعتراض‘ ویڈیو میں انڈین قوانین کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔
 انڈین الیکشن کمیشن نے یہ ہدایت اپوزیشن رہنماؤں کی اس شکایت کی روشنی میں کی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اس ویڈیو میں معاشی طور کمزور گروپوں میں دشمنی اُبھارنے کی کوشش کی گئی ہے۔
چند روز قبل پولیس نے یہ ویڈیو شیئر کرنے والے کرناٹک میں بی جے پی کے صدر سمیت کچھ رہنماؤں کے خلاف انتخابی ضوابط کی خلاف ورزی کے الزام میں مقدمہ بھی درج کیا تھا۔
انڈیا میں انتخابی قوانین کے تحت فرقہ واریت پر مبنی مہم چلانے کی پابندی ہے، تاہم ہندو قوم پرست جماعت بی جے پی تسلسل سے ملک میں موجود مذہبی تقسیم کو اپنی الیکشن مہم میں اُجاگر کرتی رہی ہے۔  
انڈیا میں جاری عام انتخابات کے دوران گذشتہ ہفتے نشر کی گئی اس اینیمیٹڈ ویڈیو میں مسلمانوں کے ساتھ کانگریس کے رہنماؤں کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔
ویڈیو میں کانگریسی رہنماؤں پر الزام عائد کیا گیا کہ وہ مسلمان اقلیت کو دیگر پسماندہ قبائلی اور ہندو ذات کے گروہوں کی قیمت پر فلاحی فوائد پہنچانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

نریندر مودی کے ناقدین اُن پر الیکشن میں فائدہ حاصل کرنے کے لیے مسلمانوں کو نشانہ بنانے کا الزام لگاتے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)

وزیراعظم نریندر مودی نے بھی اپنی حالیہ تقاریر میں اسی طرح کے الزامات عائد کیے ہیں اور کہا کہ ’کانگریس اکثریتی ہندوؤں کی دولت مسلمانوں میں تقسیم کرے گی۔‘
اس کے علاوہ انہوں نے مسلمانوں کو ’درانداز‘ بھی کہا تھا اور یہ بھی کہا تھا کہ جن کے ’زیادہ بچے‘ ہیں۔ دوسری جانب کانگریس ایسے کسی بھی انتخابی وعدے کو حقیقت کے منافی قرار دیتی ہے۔
واضح رہے کہ نریندر مودی کے ناقدین اُن پر اور اُن کی قوم پرست جماعت بی جے پی پر انتخابات میں فائدہ حاصل کرنے کے لیے مسلمانوں کو نشانہ بنانے کا الزام لگاتے ہیں۔
تاہم نریندر مودی اِن الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اُن کی حکومت کسی سے امتیازی سلوک نہیں کرتی اور یہ بھی کہ وہ مسلمانوں یا اسلام کی مخالفت نہیں کرتے۔

شیئر: