Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کا اقوام متحدہ میں فلسطینی ریاست کی رکنیت کے حق میں قرارداد کا خیرمقدم

بیان میں سلامتی کونسل کے ارکان سے ذمہ داری ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ( فوٹو: اے ایف پی)
سعودی عرب نے جمعے کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے یک قرارداد کی منظوری کا خیرمقدم کیا ہے۔ جس میں فلسطینن جو اس وقت ایک مبصر ریاست ہے عالمی ادارے کی مکمل رکنیت کے لے اہل ہے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق جمعے کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فلسطین کے اقوام متحدہ کے مستقل رکن بننے کی اہلیت کو تسلیم کرتے ہوئے سلامتی کونسل کو سفارش کی کہ وہ فلسطین کے اقوام متحدہ کے مستقل رکن بننے کی قرارداد کو ازسرِنو دیکھ کر حمایت کرے۔
193 رکنی جنرل اسمبلی میں 143 ممالک نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جبکہ امریکہ اور اسرائیل سمیت 9 ممالک نے قرارداد کی مخالفت کی، 25 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
اس ووٹنگ کے بعد فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت تو نہیں ملی تاہم فلسطین کو اقوام متحدہ کا مستقل رکن بننے کا اہل تسلیم کرلیا گیا ہے۔
اس کا چارٹر اسے اضافی حقوق اور فوائد فراہم کرتا ہے اور سلامتی کونسل کو اس مسئلے پر مثبت طور پر دوبارہ غور کرنے کی سفارش کرتا ہے 
ایس پی اے کے مطابق سعودی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ’ اس فیصلے نے واضح طور پر فلسطینی عوام کے حق خودارادیت اور دو ریاستی حل کے فریم ورک کے اندر آزاد ریاست کے قیام کے حوالے سے بین الاقوامی اتفاق رائے کا اظہار کیا ہے‘۔
بیان میں کہا گیا کہ ’مملکت قرارداد ک حق میں ووٹ دینے والے ممالک کے مثبت موقف کو سراہتی ہے‘۔
بیان میں سلامتی کونسل کے ارکان سے مطالبہ کیا گیا کہ’ وہ اپنی تاریخی ذمہ داری ادا کریں اور بین الاقوامی اتفاق رائے کی مخالفت نہ کریں اور فلسطینی عوام کے اخلاقی اور قانونی حق کے لیے کھڑے ہوں‘۔

شیئر: