مظفرآباد، پونچھ، باغ، حویلی، سدھنوتی اور ضلع جہلم ویلی میں اتوار کو بھی ہڑتال اور پہیہ جام جاری ہے۔
عوامی ایکشن کمیٹی کے مطابق مظفرآباد حکومت نے انٹرنیٹ سروس بند کراتے ہوئے ریاست بھر میں مظاہرین کی آپس میں رابطے بند کرا دیے ہیں۔
ادھر صدر آصف علی زرداری نے کشمیر حکومت میں شامل پیپلز پارٹی کے ممبران اسمبلی کا اجلاس آج اسلام آباد میں طلب کیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کشمیر کے صدرچوہدری یاسین نے حکومت کے اتحادی ہوتے ہوئے بھی حکومت کے پُرتشدد ردعمل کی مذمت کی ہے۔
ذرائع کے مطابق صدر آصف علی زرداری نے کشمیر کی صورتحال پر رپورٹ طلب کی اور پیپلز پارٹی کشمیر کے صدر چوہدری یاسین نے پارٹی کا ہنگامی اجلاس آج دن کو اسلام آباد میں طلب کیا۔
دوسری جانب پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کشمیر حکومت میں شامل اپنی جماعت کے صدر شاہ غلام قادر سے عوامی احتجاج اور پُرتشدد واقعات پر رپورٹ طلب کی۔
مظاہرین کو کنٹرول نہ کرنے پر کشمیر حکومت نے کمشنر مظفرآباد اور ڈی آئی جی مظفرآباد ڈویثرن کو سنیچر کی رات گئے تبدیل کیا۔
رات گئے کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں ایک مرتبہ پھر عوامی ایکش کمیٹی کو مذاکرات کی میز پر آنے کی دعوت دی۔
انوارالحق نے کہا کہ ’احتجاج کرنے والے شرپسند عناصر ہیں، انہوں نے شرانگیزی کرتے ایک پولیس اہلکار کو شہید کیا۔‘
عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں نے وزیراعظم کی جانب سے مذاکرات کی میز پر دوبارہ آنے کی دعوت کا تاحال جواب نہیں دیا۔