معطل کردہ نشستوں میں خواتین کی 66 اور اقلیتوں کی 11 نشستیں شامل ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
سپریم کورٹ کے فیصلے پرعملدرآمد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے ملک بھر میں اسمبلیوں کی تمام اضافی مخصوص نشستیں معطل کر دی ہیں جس کا باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
پیر کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق قومی و صوبائی اسمبلیوں کی مجموعی طور پر 77 مخصوص نشستوں پر ارکان کی رکنیت معطل کی گئی ہے۔
معطل کردہ نشستوں میں خواتین کی 66 اور اقلیتوں کی 11 نشستیں شامل ہیں۔
قومی اسمبلی کی 22 مخصوص نشستوں پر ارکان کی رکنیت معطل
نوٹیفیکیشن میں بتایا گیا ہے کہ قومی اسمبلی کی 21 مخصوص نشستوں پر ارکان کی رکنیت معطل کی گئی ہے۔ اقلیتوں کی نشست پر قومی اسمبلی کی تین جبکہ خواتین کی 19 نشستوں پر اراکین کی رکنیت معطل کی گئی ہے۔
خیبرپختونخوا، پنجاب اور سندھ میں بھی مخصوص نشستیں معطل
الیکشن کمیشن کے مطابق خیبرپختونخوا اسمبلی میں خواتین کی 21 اور اقلیتوں کی چار نشستوں پر ارکان کی رکنیت معطل کی گئی ہے۔
اسی طرح پنجاب اسمبلی میں خواتین کی 24 اور اقلیتوں کی تین نشستوں پر ارکان کی رکنیت معطل کر گئی ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سندھ اسمبلی میں خواتین کی دو اور اقلیتوں کی ایک نشست پر ارکان کی رکنیت معطل کر دی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے اسمبلیوں کی تمام اضافی مخصوص نشستیں معطل کرنے کے بعد قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن کی 13 خواتین اور ایک اقلیتی نشست کم ہو گئی ہے۔
ملک بھر سے جے یو آئی کی 13 نشتیں، پی پی 15 اور ایم کیو ایم کی ایک نشست معطل ہوئی ہے جبکہ آئی پی پی، ق لیگ، اے این پی اور تحریک انصاف پارلیمنٹیرین کی بھی ایک ایک نشست معطل ہو گئی ہے۔
قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کی 5 اور جمیعت علمائے اسلام ف کی 3 نشستیں کم ہوئی ہیں۔جبکہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں جے یو آئی کی 10، ن لیگ کی 6 نشستیں کم ہو گئیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق خیبرپختونخوا اسمبلی میں پیپلز پارٹی کی 7 نشستیں کم ہو گئی ہیں جو اضافی طور پر پاکستان مسلم لیگ ن، پاکستان پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں میں تقسیم کی گئی تھیں۔
واضح رہے کہ 6 مئی کو سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی جانب سے مخصوص نشستیں دوسری جماعتوں کو دینے سے متعلق کیس میں پشاور ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کردیا تھا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق خیبرپختونخوا اسمبلی سے جے یو آئی کی 10، ن لیگ 7، پی پی 6، اے این پی اور پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کی ایک ایک نشست معطل ہوئی ہے۔
پنجاب اسمبلی سے مسلم لیگ ن کی 23، پیپلز پارٹی 2، ق لیگ اور استحکام پاکستان پارٹی کی ایک ایک نشست معطل کی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن کے نوٹیفیکیشن میں بتایا گیا ہے کہ سندھ اسمبلی سے ایم کیو ایم کی 1 اور پی پی کی دو نشستیں معطل ہوئی ہیں۔
مخصوص نشستوں کی معطلی کے بعد نئی پارٹی پوزیشن
الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے مطابق قومی اسمبلی میں حکمراں جماعت مسلم لیگ ن کی نشستیں 119 سے کم ہو کر 105 ہو گئی ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کی نشستیں 72 سے کم ہو کر 67 رہ گئی ہیں۔
مزید برآں جے یو آئی کی نشستیں 10 سے کم ہو کر 7 ہو گئی ہیں جبکہ قومی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کی 84 نشستیں اور ایم کیو ایم کی 21 نشستیں برقرار ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی میں ق لیگ کی پانچ اور استحکام پاکستان پارٹی کی چار نشستیں برقرار رکھی گئی ہیں۔
اس کے علاؤہ ایم ڈبلیو ایم،بی این پی اور مسلم لیگ ضیا کی ایک ایک نشست برقرار ہے جبکہ بی اے پی، نیشنل پارٹی اور پی کے میپ کی بھی ایک ایک نشست برقرار ہے۔ اس کے علاوہ قومی اسمبلی میں سات آزاد ارکان بھی موجود ہیں۔