Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب اور برطانیہ کے درمیان دوطرفہ تجارت میں 30 فیصد اضافہ

سعودی عرب اور برطانیہ کے اشتراک سے کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی دارلحکومت ریاض میں دو روزہ کانفرنس ’شاندار مستقبل ‘ کا آغاز ہوگیا۔ سعودی عرب اور برطانیہ کے اشتراک سے کانفرنس کا انعقاد کیا جارہا ہے۔
سرکاری خبررساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق کانفرنس نے 1500 کے قریب سعودی اوربرطانوی اہم شخصیات نے شرکت کی جن میں برطانوی نائب وزیر اعظم اولیفر ڈون شامل ہیں۔
کانفرنس کےافتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے سعودی وزیر تجارت ڈاکٹر ماجد القصبی نے کہا سعودی، برطانوی شراکت داری  کے نتیجے میں 13 معاشی شعبوں میں 60 کے قریب انیشیٹوز کا آغاز ہوا جبکہ سال 2018 سے 2023 تک دوطرفہ تجارت میں 30 فیصد اضافہ ہوا جس کی مالیت 79 اسٹرالنگ پونڈ تھی۔
انہو ں نے مزید کہا ’اس وقت مملکت میں 1139 برطانوی سرمایہ کار کام کررہے ہیں۔ مملکت میں گیگا پروجیکٹس اور پالیسی اصلاحات سے کاروباری مواقع ملے ہیں‘۔
 برطانوی نائب وزیر اعظم اولیفرڈ نے اپنے خطاب میں کہا ’برطانیہ و سعودی شراکت داری کا مقصد مختلف شعبوں میں ترقی کی راہیں ہموار کرنا ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا’ کانفرنس میں شریک برطانوی وفد میں حکومتی اور نجی شعبے کے 450 سے زائد ماہرین شریک ہیں‘۔

کانفرنس میں حکومتی اور نجی شعبے کے 450 سے زائد ماہرین شریک ہیں (فوٹو: ایس پی اے)

  وفد کا شمار برطانیہ سے باہر اقتصادی کانفرنس مںی شرکت کرنے والا سب سے بڑے وفد میں ہوتا ہے۔ وفد میں شامل 70 فیصد ایسے ہی جن کا سعودی عرب کا پہلا دورہ ہے۔
واضح رہے ریاض کے شاہ عبداللہ اکنامک سینٹر میں 14 اور 15 مئی کو کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں حکومتی اورنجی شعبے کے 800 سے زیادہ افراد شریک ہیں۔
کانفرنس میں 130 ماہرین خطاب کریں گے جبکہ 50 مذاکراتی سیشنز اور 10 ورکشاپس ہوں گی جبکہ وزارتی سطح پر 20 اجتماع ہوں گے۔

شیئر: