Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

زرتاج گل کا طارق بشیر چیمہ پر نازیبا الفاظ کا الزام، سپیکر کی مداخلت پر صلح صفائی

طارق بشیر چیمہ اپنی تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان کے شور شرابے سے غصے میں آگئے (فائل فوٹو: قومی اسمبلی ایکس)
پاکستان کی قومی اسمبلی میں جمعرات کے روز سنی اتحاد کونسل کی رکن زرتاج گل اور مسلم لیگ (ق) کے رکن طارق بشیر چیمہ کے درمیان تلخ کلامی ہو گئی جس کے بعد زرتاج گل شکایت لے کر سپیکر کے پاس پہنچ گئیں۔ 
ایوان میں صورت حال اس وقت خراب ہوئی جب طارق بشیر چیمہ اسمبلی اجلاس کے دوران تقریر کر رہے تھے جس کو متاثر کرنے کے لیے اپوزیشن ارکان نے شور شرابہ شروع کردیا۔ 
بعدازاں سپیکر چیمبر میں حکومتی اور اپوزیشن رہنماؤں کا اجلاس منعقد ہوا جس میں طارق بشیر چیمہ کو بھی بُلا لیا گیا۔ 
اس موقع پر سپیکر ایاز صادق اور حکومتی رہنماؤں نے طارق بشیر چیمہ کو زرتاج گل سے معافی مانگنے پر آمادہ کیا۔
 اس پر طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ ’مجھے اپنے الفاظ پر افسوس ہے اور میں زرتاج گل سے معافی مانگتا ہوں۔‘
زرتاج گل نے بھی طارق بشیر چیمہ کی معافی قبول کرلی۔
ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق ’سپیکر ایاز صادق کی کوششوں سے معاملہ خوش اسلوبی سے طے پا گیا ہے۔‘ 
اس سے قبل ایوان میں طارق بشیر چیمہ کی اپنی تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان کے ساتھ گرما گرمی ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ ’کچھ حقائق ایسے ہیں جنہیں نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ میں آپ کے اندر باہر کے حقائق جانتا ہوں بیان کرنے پر آیا تو آپ برداشت نہیں کریں گے۔‘ 
اس دوران زرتاج گل بہاولپور یونیورسٹی میں ہراسیت سکینڈل کا ذکر کرتی رہیں، جس کے حوالے سے طارق چیمہ کے بیٹے پر الزامات لگائے گئے تھے۔ 
اس پر طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ ’آپ کو بہاولپور کی تکلیف ہے، ابھی جواب دیتا ہوں۔‘ 
وہ اپوزیشن ارکان کے بار بار بولنے پر برہم ہو گئے اور کہا کہ ’یہ مجھے ڈسٹرب کریں گے تو میں پھر انہیں نہیں چھوڑوں گا ۔پنجاب کو جس بے دردی سے لُوٹا گیا اس کا حساب دینا پڑے گا۔‘ 
وہ اپنی تقریر ختم کرنے کے بعد زرتاج گل کی طرف گئے اور اُن کے ساتھ مکالمے کے دوران دونوں کی تلخ کلامی ہو گئی۔

سپیکر ایاز صادق کی مداخلت پر طارق بشیر چیمہ نے زرتاج گل سے معافی مانگ لی (فائل فوٹو: قومی اسمبلی ایکس)

واقعے کے بعد سنی اتحاد کونسل کے ارکان احتجاج کرتے ہوئے طارق بشیر چیمہ کی طرف بڑھے، تاہم پیپلز پارٹی کے رکن آغا رفیع اللہ طارق بشیر چیمہ کو اسمبلی ہال سے باہر لے گئے۔
اس کے بعد سنی اتحاد کونسل کے ارکان سپیکر چیمبر میں پہنچ گئے اور طارق بشیر چیمہ کی رکنیت معطل کرنے کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر رکن قومی اسمبلی شاہد خٹک نے کہا کہ ’طارق بشیر چیمہ نے زرتاج گل کی نشست پر جا کر انہیں نازیبا الفاظ کہے۔ زرتاج گل سپیکر چیمبر میں رو رہی ہیں۔‘ 
بعد ازاں پارلیمان کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل کے رکن شیر افضل مروت نے کہا کہ ’ہم سوچ رہے ہیں کہ طارق بشیر چیمہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرائیں۔‘ 
انہوں نے کہا کہ ’بات گالی تک پہنچ گئی ہے۔یہ اخلاقیات بھول چکے ہیں اور پارلیمنٹ کے تقدس کی بات کرتے ہیں۔‘
’خاتون رکن قومی اسمبلی کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنا ضابطہ فوجداری کے تحت ایک جُرم ہے۔طارق بشیر چیمہ زرتاج گل کی طرف لپکے اور انہیں گالیاں دیں۔ یہ حملے کے مترادف ہے۔‘

شیئر: