Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیجریوال ضمانت کے بعد انتخابی میدان میں، مودی کے لیے نیا چیلنج؟

اروند کیجریوال کا شمار اپوزیشن کے ان سیاسی رہنماؤں میں ہوتا ہے جنہیں سننے کے لیے لوگ جلسوں میں آتے ہیں۔ (فوٹو: روئٹرز)
انڈیا کے آتشِ خو سیاستدان اروند کیجریوال نے عام انتخابات کے دوران حیران کن طور پر ضمانت ملنے کے بعد انتخابی مہم شروع کر دی ہے جس نے اپوزیشن کی صفوں کو تقویت بخشی ہے، کیونکہ وہ وزیراعظم نریندر مودی کو للکار رہے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے 55 سالہ کیجریوال، جو نئی دہلی کے وزیراعلیٰ بھی ہیں، کو 10 مئی کو مبینہ کرپشن کے کیس میں ضمانت ملی، تو انہوں نے انتخابی مہم پر جانے میں کوئی وقت ضائع نہیں کیا۔
انہوں نے دہلی کی تہاڑ جیل سے نکلنے کے بعد ایک پرمسرت ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے واضح طور پر نریندر مودی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’میری آپ سے صرف یہ درخواست ہے، ملک کو آمریت سے بچانے کے لیے ہم سب کو اکٹھا ہونا ہو گا۔ میں اس آمریت سے پوری قوت سے لڑ رہا ہوں۔‘
اروند کیجریوال کانگریس کی قیادت میں ’انڈیا‘ اتحاد کا حصہ ہیں اور ان کا شمار اپوزیشن کے ان سیاسی رہنماؤں میں ہوتا ہے جنہیں سننے کے لیے لوگ جلسوں میں آتے ہیں۔
تجزیہ کاروں کے خیال میں کیجریوال کا انتخابی مہم چلانا اپوزیشن اتحاد میں نئی جان ضرور ڈالے گا لیکن یہ واضح نہیں کہ کیا یہ حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے خلاف کوئی بڑی کامیابی کا باعث بنے گا یا نہیں۔ بی جے پی واضح طور پر دوبارہ حکومت بناتی نظر آ رہی ہے۔
اروند کیجریوال کی جماعت عام آدمی پارٹی نئی دہلی اور شمالی ریاست پنجاب میں اقتدار میں ہے۔ ان دونوں خطوں کی پارلیمان کی 543 سیٹوں میں سے 20 سیٹیں ہیں۔
نئی دہلی کے تھنک ٹینک سینٹر فار پالیسی ریسرچ سے وابستہ راہُل ورما کے مطابق ’ہو سکتا ہے کہ وہ (اروند کیجریوال) کچھ ہمدردی کا ووٹ حاصل کر سکیں، لیکن کیا یہ الیکشن کے نتائج کو تبدیل کرنے کے لیے کافی ہو گا؟‘
ان کا کہنا تھا کہ ’بی جے پی نے دہلی میں ہر سیٹ پر اوسطاً 20 فیصد پوائنٹس کی برتری حاصل کی، اس لیے اسے دہلی میں سیٹیں کھونے کے لیے کافی حد تک ان پوائنٹس میں کمی کی ضرورت ہے۔‘

بی جے پی واضح طور پر دوبارہ حکومت بناتی نظر آ رہی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

لیکن پھر بھی کیجریوال بی جے پی کو شرمندہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
اپنی رہائی کے ایک دن بعد، انہوں نے کہا کہ مودی، حکمران جماعت کی مہم کا مرکز ہیں، جب وہ 75 سال کے ہو جائیں گے تو سنہ 2025 کے بعد وزیراعظم نہیں ہوں گے، اور وہ باگ ڈور وزیر داخلہ امیت شاہ کو سونپ دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ’مودی نے بی جے پی میں یہ اصول بنایا کہ جو 75 سال کا ہو جائے گا وہ ریٹائر ہو جائے گا۔ تو میں بی جے پی سے پوچھتا ہوں کہ آپ کا وزیراعظم کون ہو گا؟‘
’مودی اپنے لیے نہیں بلکہ امیت شاہ کے لیے ووٹ مانگ رہے ہیں...پھر مودی کی گارنٹی کون پورا کرے گا؟‘
تاہم بی جے پی نے ان دعوؤں کو رد کیا ہے کہ مودی ریٹائر ہو جائیں گے۔

شیئر: