Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’گرمی کی شدت‘ کیا طائف کے بادل حج مقامات پر منتقل کیے جائیں گے؟

سعودی عرب میں موسمیات کے قومی مرکز کے ترجمان حسین القحطانی نے اس سال حج سیزن کےدوران طائف سے بادلوں کی منتقلی کےلیے ٹیکنالوجی کے استعمال کو مسترد کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا ’اس سال طائف کے بادلوں کا رخ موڑ کر مشاعر مقدسہ( منی، مزدلفہ، عرفات) کی جانب کرنا ممکن نہیں‘۔
 العربیہ اور عکاظ اخبار کے مطابق ترجمان کا کہنا تھا’ اگرچہ اس حوالے سے ماہرین تحقیق کررہے ہیں، اس کا مقصد موسم کی شدت کو کم کرنا ہے، یہ آئیڈیا ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے تاہم مستقبل میں اس سے استفادہ کیا جاسکتا ہے‘۔
ماہرین جس تیکنیک پر کام کررہے ہیں اسے سامنے رکھ کر یہ کہا جاسکتا ہے کہ تجربات کامیاب ہونے کے بعد بادلوں کے رخ کو تبدیل کرنا ممکن ہوسکے گا تاہم یہ عمل ابتدائی تصوراتی مراحل میں ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ’موسمیاتی مرکز کلاوڈ سیڈنگ پروگرام کے ذریعے سائنسی ٹیکنالوجی کو نافذ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جو طائف کے بادلوں کی منتقلی کا باعث بن سکتی ہے‘۔

شیئر: