عالمی عدالت کے پراسیکیوٹر کی نیتن یاہو سمیت دیگر کے وارنٹ جاری کرنے کی استدعا
قانون کے مطابق پراسیکیوٹر کو تین ججوں کے پری ٹرائل پینل سے وارنٹ کی درخواست کرنی چاہیے (فوٹو: اے ایف پی)
بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے چیف پراسیکیوٹر نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل اور حماس کے رہنماؤں بشمول اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے گرفتاری کے وارنٹ طلب کر رہے ہیں۔
امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق چیف پراسیکیوٹر کریم خان نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ نیتن یاہو، ان کے وزیر دفاع یوو گیلنٹ اور حماس کے تین رہنما یحییٰ سنوار، محمد دیف اور اسماعیل ہنیہ غزہ اور اسرائیل میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے ذمہ دار ہیں۔
قانون کے مطابق پراسکیوٹر کو تین ججوں کے پری ٹرائل پینل سے وارنٹ کی درخواست کرنی چاہیے، جو شواہد پر غور کرنے اور اس بات کا تعین کرنے میں اوسطاً دو مہینے لیتے ہیں کہ آیا کارروائی آگے بڑھ سکتی ہے۔
اسرائیل عدالت کا رکن نہیں ہے اور اگر گرفتاری کے وارنٹ جاری بھی کیے جاتے ہیں تو نیتن یاہو اور گیلنٹ کو فوری طور پر قانونی چارہ جوئی کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔
لیکن کریم خان کا اعلان اسرائیل کی تنہائی کو مزید گہرا کرتا ہے کیونکہ گرفتاری کا خطرہ اسرائیلی رہنماؤں کے لیے بیرون ملک سفر کرنا مشکل بنا سکتا ہے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ حماس کے رہنما سنوار اور دیف دونوں غزہ میں چھپے ہوئے ہیں کیونکہ اسرائیل انہیں قابو کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ لیکن اسلامی عسکریت پسند گروپ کے سپریم لیڈر ہنیہ قطر میں مقیم ہیں اور اکثر خطے میں سفر کرتے رہتے ہیں۔
دونوں اطراف سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں ہوا۔
اقوام متحدہ اور دیگر امدادی ایجنسیاں بارہا اسرائیل پر پوری جنگ کے دوران امداد کی ترسیل میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام لگاتی رہی ہیں۔ اسرائیل نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں امداد کے داخلے پر کوئی پابندی نہیں ہے اور اس نے اقوام متحدہ پر امداد کی تقسیم میں ناکامی کا الزام لگایا ہے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ امدادی کارکن بار بار اسرائیلی فائرنگ کی زد میں آئے ہیں۔