النصيرات کیمپ پر اسرائیل کا فضائی حملہ، 31 فلسطینی ہلاک
عینی شاہدین کے مطابق فضائی حملہ مقامی وقت کے مطابق رات تین بجے کے قریب ہوا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
غزہ کی شہری دفاع ایجنسی نے کہا ہے کہ کہ اسرائیل کے فلسطینی علاقے کے وسط میں موجود پناہ گزین کیمپ میں موجود ایک گھر پر فضائی حملے میں کم از کم 31 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق شہری دفاع ایجنسی کے ترجمان محمود بصل نے اتوار کو صحافیوں کو بتایا کہ ’شہری دفاع کے عملے نے حسن خاندان سے تعلق رکھنے والے ایک گھر سے 31 شہید اور 20 زخمیوں کو نکالا ہے جنہیں اسرائیلی قابض فوج نے النصيرات کیمپ میں نشانہ بنایا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ امدادی کارکن ملبے تلے لاپتہ افراد کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔
قبل ازیں الاقصیٰ شہدا ہسپتال نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اس کے پاس 20 لاشیں اور متعدد زخمی آئے ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق فضائی حملہ مقامی وقت کے مطابق رات تین بجے کے قریب ہوا۔ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ وہ اس حوالے سے رپورٹ کی جانچ کر رہی ہے۔
فلسطین کے سرکاری خبر رساں ادارے ’وفا‘ کے مطابق زخمیوں میں متعدد بچے شامل ہیں جبکہ ریسکیو اہلکار ملبے تلے پھنسے افراد کی تلاش کر رہے ہیں۔
مئی کے شروع میں اسرائیلی فوج کے جنوبی شہر رفح میں ایک ’ٹارگٹڈ‘ آپریشن شروع کرنے کے بعد سے مرکزی النصيرات کیمپ میں شدید لڑائی اور بھاری اسرائیلی بمباری کی اطلاع ہے۔
فلسطینی عسکریت پسندوں اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان شمالی غزہ کے جبالیہ کیمپ میں بھی کئی دنوں سے جھڑپیں جاری ہیں۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ غزہ بھر میں رات کے وقت فضائی حملوں میں کئی دیگر مکانات کو نشانہ بنایا گیا۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے کہا کہ گذشتہ روز غزہ میں اس کے مزید دو فوجی مارے گئے۔ فوج کا کہنا ہے کہ 27 اکتوبر سے غزہ میں فوجی آپریشن کے بعد سے اس کے اب تک 282 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔