Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب سمیت کئی ممالک کی رفح پر اسرائیلی حملوں کی مذمت

رفح میں اسرائیل کے حملوں میں کم از کم 45 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ (فوٹو: روئٹرز)
سعودی عرب نے رفح میں پناہ گزینوں پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کی ہے جن میں کم از کم 45 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
عرب نیوز کے مطابق فلسطینیوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے الاونروا کے گوداموں کے قریب بے گھر فلسطینیوں کے خیموں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
پیر کو سعودی وزارت خارجہ نے ایکس پر ایک بیان میں اسرائیلی افواج کی جانب سے عالمی اور انسانی حقوق کے قوانین کی صریح خلاف ورزیوں کو ایک مرتبہ پھر مسترد کیا۔
سعودی وزارت خارجہ نے عالمی برادری سے فوری مداخلت کا مطالبہ بھی کیا۔
پیر کو سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ غزہ میں انسانی صورتحال مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔
شہزادہ فیصل نے زور دے کر کہا کہ فلسطین اور اسرائیل تنازع کا دو ریاستی حل خطے میں مستقل امن اور سلامتی کی بنیاد ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کئی یورپی ممالک دو ریاستی حل کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش میں سپین، آئرلینڈ اور ناروے کی طرح فلسطینی ریاست کو سرکاری سطح پر تسلیم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
اردن نے بھی ’غزہ میں اسرائیلی قابض افواج کی جانب سے جاری جنگی جرائم‘ کی شدید مذمت کی ہے۔
اردن کی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘یہ اقدام عالمی عدالت انصاف کے فیصلوں کی نفی کرتا ہے اور بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے۔‘

غزہ سے منتقل ہونے والے پناہ گزین رفح میں عارضی خیموں میں مقیم ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

صدر رجب طیب اردوغان نے کہا ہے کہ ترکیہ رفح حملوں پر ’وحشی‘ اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے ’ہر ممکن کوشش‘ کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم ان وحشیوں اور قاتلوں کا احتساب کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے جن کا انسانیت سے کوئی لینا دینا نہیں۔‘
فرانس کے صدر ایمانوئیل میکخواں نے کہا ہے کہ رفح پر اسرائیل کے تازہ ترین حملوں کی وجہ سے ان کو صدمہ پہنچا ہے۔
انہوں نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ ’یہ کارروائیاں بند ہونی چاہییں۔ رفح میں فلسطینی شہریوں کے لیے کوئی علاقہ محفوظ نہیں ہے۔‘
کویت نے بھی ’رفح کے بے گھر افراد کے خیموں پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی ہے۔‘
ایک بیان میں وزارت خارجہ نے زور دے کر کہا ہے ’فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی کارروائیوں نے اس کے صریح جنگی جرائم اور نسل کشی کو پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کیا۔‘
متحدہ عرب امارات نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل رفح میں بے گھر افراد کے خیموں کو نشانہ بنا رہا ہے۔
وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ متحدہ عرب امارات نے عالمی فوجداری عدالت کے اُس فیصلے پر عمل درآمد کی اہمیت پر زور دیا جس میں اسرائیل سے رفح میں اپنی فوجی کارروائیوں کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

اسرائیل رفح میں کارروائی کر رہا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم نے بھی رفح میں اقوام متحدہ کی ریلیف ورکس ایجنسی کے پناہ گزین کیمپوں پر مسلسل اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے الگ الگ بیانات جاری کیے۔
عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابوالغیط نے کہا کہ ’ہم اس نئے جرم کو بین الاقوامی عدالتوں میں پیش کرتے ہیں تاکہ ان جنگی جرائم کو سامنے لانے اور فرد جرم عائد کرنے کے لیے شواہد کو تقویت دی جا سکے۔‘
او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین طٰحہ نے کہا کہ تنظیم اسرائیل کو فلسطینیوں کے خلاف ظالمانہ جرائم، اس کے اقدامات کو انسانی اصولوں کے خلاف اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کا ذمہ دار ٹھہرا رہی ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق عرب پارلیمنٹ نے بھی اسرائیلی قابض فوج کی جانب سے فلسطینی شہریوں کے وحشیانہ قتل عام کی شدید مذمت کی۔

شیئر: