امریکہ کا سکیورٹی کونسل پر اسرائیل حماس جنگ بندی منصوبے کی حمایت پر زور
امریکہ کا سکیورٹی کونسل پر اسرائیل حماس جنگ بندی منصوبے کی حمایت پر زور
منگل 4 جون 2024 6:34
حماس نے صدر جو بائیڈن کی جانب سے پیش کردہ منصوبے پر ’مثبت‘ ردعمل دیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی
امریکہ نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے اسرائیل اور حماس کے منصوبے کی حمایت میں سکیورٹی کونسل میں پیش ہونے والی قرارداد کے مسودے کا اعلان کرتے ہوئے حماس پر زور دیا ہے کہ وہ اسے تسلیم کرے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سکیورٹی کونسل میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ ’خطے کے رہنماؤں اور حکومتوں سمیت متعدد نے منصوبے کی حمایت کی ہے۔‘
مسودے کے متن میں ’31 مئی کو اعلان کیے گئے نئے معاہدے کا خیرمقدم کیا گیا ہے اور حماس سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اسے مکمل طور پر تسلیم کرے اور بغیر شرائط اور تاخیر کے اس پر عمل درآمد کرے۔‘
امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعے کو ’اسرائیلی پلان‘ کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے تحت تین مرحلوں میں تنازعے کو ختم کیا جائے گا، تمام یرغمالیوں کو آزاد کروایا جائے گا اور حماس کے اقتدار کے بغیر تباہ شدہ فلسطینی سرزمین کی تعمیر نو کی جائے گی۔
تاہم دونوں رہنماؤں کے درمیان اختلاف اس وقت پیدا ہوا جب وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے دفتر نے زور دیا کہ غزہ میں جنگ ’تمام اہداف مکمل‘ ہونے تک جاری رہے گی جس میں حماس کی عسکری اور گورننگ صلاحیتوں کی تباہی بھی شامل ہے۔
پیر کو وائٹ ہاؤس نے کہا تھا کہ صدر جو بائیڈن نے قطر کے امیر کو بتایا ہے کہ غزہ میں ’مکمل جنگ بندی کے لیے حماس واحد رکاوٹ‘ ہے اور اسے تسلیم کرنے کے لیے گروپ پر زور دینے کا کہا۔
حماس نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ وہ جو بائیڈن کی جانب سے پیش کردہ منصوبے کو ’مثبت‘ انداز میں دیکھتے ہیں تاہم اس کے بعد سے سرکاری سطح پر کوئی بیان جاری نہیں کیا جبکہ قطر، مصر اور امریکی ثالثوں کی جانب سے بھی نئے مذاکرات کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
جمعے کو جو بائیڈن کی جانب سے پیش کردہ منصوبے سے پہلے ہی الجیریا نے قرارداد کا مسودہ پیش کیا تھا جس میں بین الاقوامی عدالت انصاف کا ذکر کرتے ہوئے رفح پر اسرائیلی حملے بند کرنے اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا۔
تاہم سکیورٹی کونسل نے کسی ایک بھی قرارداد پر ووٹنگ کے لیے دن مقرر نہیں کیا۔
غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے سکیورٹی کونسل کے تمام ارکان کو کسی ایک نقطے پر متحد کرنا مشکل مرحلہ رہا ہے۔
غزہ میں انسانی امداد کی رسائی کو یقینی بنانے کے لیے دو قراردادیں منظور کی گئی تھیں، اس کے بعد مارچ میں سکیورٹی کونسل نے فوری جنگ بندی کے لیے ایک اور قرار داد منظور کی تھی۔ جبکہ اس سے قبل امریکہ کئی مرتبہ اس اپیل کی مخالفت میں قرار دار ویٹو کر چکا تھا۔
تاہم امریکہ نے ووٹنگ کے مرحلے میں شامل نہ ہو کر اس قرارداد کو منظور ہونے دیا تھا۔