Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین الیکشن: اکثریت نہ ملنے کے بعد بی جے پی کا اتحادیوں پر انحصار

انڈین وزیراعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی سرہراہی میں قائم نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کی انڈین الیکشن میں توقع کے برعکس کمزور کارکردگی کے بعد دو اتحادی جماعتوں نے نریندر مودی کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
 برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق منگل کی شام کو سامنے آنے والے ٹرینڈز کے مطابق بی جے پی کو انڈین پارلیمان کے 543 رکنی ایوان زیریں میں سادہ اکثریت حاصل کرنے میں ناکامی کا سامنا ہے۔
اس ٹرینڈ کے سامنے آنے کے بعد انڈین میڈیا میں خبریں چل گئی تھیں کہ کانگریس کی سربراہی میں ’انڈیا‘ الائنس نے حکومت سازی کے لیے بی جے پی کی اتحادیوں سے رابطہ کر لیا ہے۔
اور اتحاد میں شامل دو جماعتیں ’انڈیا‘ الائنس کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں۔
ان خبروں کے سامنے آنے کے بعد این ڈی اے میں شامل تیلگو دیشم پارٹی اور جنتا دل نے اعلان کیا کہ ان کا بی جے پی کے ساتھ اتحاد قائم ہے اور وہ وزارت عظمیٰ کے لیے نریندر مودی کی حمایت کریں گے۔
نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے اور شام تک کے ٹرینڈز کے مطابق بی جے پی 543 رکنی ایوان کی 244 نشستوں پر آگے ہے۔
انڈین ٹیلی ویژن چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق اب تک کے نتائج کے مطابق بی جے پی الائنس کو 296 نشستوں پر برتری حاصل ہے جبکہ کانگریس کا ’انڈیا‘ الائنس 229 سیٹوں پر آگے ہے۔

غیر حتمی نتائج کے مطابق کانگریس کا ’انڈیا‘ الائنس 229 سیٹوں پر آگے ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

غیرمتوقع طور پر بے جے پی ایوان میں سادہ اکثریت حاصل کرنے میں ناکام نظر آرہی ہے جس کے بعد حکوت سازی کے لیے ان کا انحصار اتحادیوں پر ہو گا۔

مودی کا جیت کا دعویٰ

دریں اثنا انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے الیکشن میں جیت کا دعویٰ کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سوشل میڈیا پر جاری بیان میں نریندر مودی کا کہنا تھا کہ ’ لوگوں نے این ڈی اے پر مسلسل تیسری مرتبہ اپنے اعتماد کا اظہار کر دیا۔ یہ انڈیا کی تاریخ میں ایک نادر موقع ہے۔‘

تیلگو دیشم پارٹی بی جے پی اتحاد کی دوسری بڑی جماعت

این چندر بابو کی ٹی ڈی پی پارٹی مودی کی سربراہی میں قائم اتحاد میں بی جے پی کے بعد دوسری بڑی جماعت بن کے سامنے آئی ہے۔
چندرا بابو نائیڈو، جو ماضی میں اپوزیشن کے ساتھ رہے ہیں، انہوں نے ماضی میں قرضوں کی معافی اور ایئرپورٹس اور بندرگاہوں کی نجکاری کے خلاف بات کرچکے ہیں۔
ٹی ڈی پی کے ایم ایل اے کے روندر کمار نے کہا کہ ’ٹی ڈی پی کا بی جے پی کے ساتھ الیکشن سے پہلے اتحاد تھا جو کہ جاری رہے گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن نتائج کے بعد مودی اور چندر بابو نائیڈو ایک دوسرے کو مبارک باد دے چکے ہیں۔
پارٹی ترجمان کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ’ٹی ڈی پی اور مودی کا وژن ایک ہے اور مودی جی ہمارے وزیراعظم ہوں گے۔‘
جنتا دل کے سربراہ نتیش کمار، جو بہار کے وزیراعلیٰ ہیں، اکثر اتحادی بدلتے رہے ہیں اور وہ رواں برس جنوری میں مودی کی سربراہی میں قائم اتحاد میں واپس آئے تھے۔

شام تک کے ٹرینڈ کے مطابق بی جے پی 543 رکنی ایوان کے 244 نشستوں پر آگے ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

این ڈی اے میں واپسی سے پہلے نتیشن کمار نے الیکشن کے لیے دو درجن سے زائد اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کی تشکیل میں مدد دی تھی۔
جے ڈی کے ترجمان کا کہنا تھا ’ہم باضابطہ طور پر این ڈی اے الائنس کا حصہ ہیں اور حکومت سازی میں حصہ لیں گے۔‘
جنتا دل کی توجہ بہار کے ایشوز پر مرکوز ہے اور وہ بہار کے لیے معاشی امداد اور لاکھوں نوجوانوں کے لیے روزگار کی فراہمی کے لیے کام کر رہی ہے۔
پولنگ ایجنسی کے بانی یشونت دیش مکھ کا کہنا تھا کہ ’ان دو جماعتوں کو مرکز میں استحکام چاہیے۔ لیکن یہ بہرحال اپنا حصہ وصول کریں گے۔‘

نریندر مودی کا بی جے پی کارکنوں سے خطاب

انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے پی جے پی کے ہیڈ کوارٹر میں منگل کی شام تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ’10 برس قبل ملک نے تبدیلی کے سفر کا آغاز کیا تھا۔‘

نریندر مودی نے بی جے پی کے کارکنوں نے خطاب میں عوام کا شکریہ ادا کیا (فائل فوٹو: سکرین گریب)

نریندر مودی نے کہا کہ ’ہم سب نے پوری ایمان داری سے کام کیا ہے۔ 2019 میں دیشن نے ہمارے پر اعتماد کرتے ہوئے ہمیں موقع دیا۔ اب 2024 میں اسی گارںٹی کے ساتھ ہم لوگوں کو آشیرباد لینے دیش کے کونے کونے میں پہنچے۔‘
’اب جب لوگوں نے این ڈی اے پر اعتماد کیا ہے تو میں اس پر تمام لوگوں کو احسان مند ہوں۔ میری ماں کے جانے کے بعد یہ میرا پہلا الیکشن تھا لیکن دیش کی ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں نے مجھے ماں کی کمی کا احساس نہیں ہونے دیا۔‘
نریندر مودی نے دعویٰ کیا کہ ’اس الیکشن نے خواتین کے ووٹوں نے سب ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ میں اس کا شکریہ لفظوں میں ادا نہیں کر سکتا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’دس سال کے بعد لگاتار تیسری مرتبہ عوام کا ہم پر اعتماد ہمیں نیا حوصلہ دیتا ہے۔ ‘
 
 

شیئر: