’پاکستان اور انڈیا کا میچ یہاں تصور نہیں کر سکتے‘ کرکٹ ماہرین کی نیو یارک پِچ پر شدید تنقید
’پاکستان اور انڈیا کا میچ یہاں تصور نہیں کر سکتے‘ کرکٹ ماہرین کی نیو یارک پِچ پر شدید تنقید
جمعرات 6 جون 2024 10:32
گیند گراؤنڈ پر لگنے کے بعد گھاس میں سے مٹی اڑتی دکھائی دی (فوٹو: گیٹی امیجز)
ویسٹ انڈیز اور امریکہ میں جاری آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ کے حوالے سے ایک نئی بحث کا آغاز ہو چکا ہے جس میں کرکٹ ماہرین اور شائقین نیو یارک کے ناساؤ کاؤنٹی کرکٹ سٹیڈیم کی پِچ پر شدید تنقید کر رہے ہیں۔
اس بحث کا آغاز بدھ کو انڈیا اور آئرلینڈ کے درمیان ناساؤ کاؤنٹی کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ کے بعد ہوا جب پوری آئرش ٹیم 16 اوورز میں صرف 96 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
اس میچ کے دوران پِچ پر غیر متوازن باؤنس دیکھنے کو ملا جس کے باعث بیٹرز کو کھیلنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
اس میچ سے قبل اسی پِچ پر 3 جون کو جنوبی افریقہ اور سری لنکا کے درمیان کھیلے گئے میچ میں بھی صورتحال ایسی ہی رہی جب پوری سری لنکن ٹیم 19.1 اوورز میں 77 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔
اس میچ میں بھی پِچ کے مشکل رویے اور گیند کے غیر متوازن اچھال کے باعث بیٹرز کو مشکلات کا سامنا رہا۔
ناساؤ کاؤنٹی سٹیڈیم میں ابھی تک اس ٹی20 ورلڈ کپ کے دو میچز کھیلے گئے ہیں جس میں مجموعی طور پر چاروں اننگز میں صرف 350 رنز بن سکے ہیں جبکہ مجموعی طور پر 26 وکٹیں گری ہیں۔
نیو یارک کا یہ سٹیڈیم ٹی20 ورلڈ کپ کے لیے عارضی طور پر بنایا گیا ہے اور اس میں نصب کی گئی پِچز فلوریڈا سے منگوائی گئی ہیں۔
یہ پِچز آسٹریلوی سٹیڈیم ایڈیلیڈ اوول کے کیوریٹر نے بنائی ہیں۔
صرف یہ ہی نہیں میچز کے دوران آؤٹ فیلڈ بھی غیر معیاری دکھائی دی۔
گیند گراؤنڈ پر لگنے کے بعد گھاس میں سے مٹی اڑتی دکھائی دی جو کے فیلڈرز کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔
دو میچوں میں پِچ کے غیر معیاری اور خطرناک ہونے کے باعث اب کرکٹ حلقوں کو 9 جون کو نیو یارک میں شیڈول پاکستان اور انڈیا کے ہائی وولٹیج میچ کے بارے میں بھی تشویش لاحق ہے۔
پچ کے غیر معیاری ہونے کے بارے میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (سابق ٹوئٹر) پر کرکٹ ماہرین اور شائقین کی جانب سے تبصرے بھی دیکھنے کو مل رہے ہیں۔
سابق انگلش کپتان مائیکل وان اپنی پوسٹ میں لکھتے ہیں کہ ’امریکہ میں کھیل کے فروغ کی کوشش شاندار ہے، بہت اچھی بات ہے لیکن کھلاڑیوں کو نیو یارک کی اوسط درجے سے بھی نیچے کی پِچ پر کھلانا ناقابلِ قبول ہے۔ آپ ورلڈ کپ میں آنے کے لیے اتنی محنت کرتے ہیں اور پھر ایسی پِچ پر کھیلتے ہیں۔‘
کرکٹ کمنٹیٹر ہرشا بھوگلے لکھتے ہیں کہ ’پچِز کے بارے میں کچھ کرنا پڑے گا۔ پاکستان اور انڈیا کا میچ یہاں تصور نہیں کر سکتے۔‘
پچ پر خطرناک اچھال سے بیٹرز کو پیش آنے والی مشکلات پر ایکس ہینڈل فرضی کرکٹر طنزیہ انداز میں لکھتے ہیں کہ ’دونوں ٹیموں کے بیٹرز کے لیے جیت یہ ہے کہ کوئی زخمی نہیں ہوا۔‘
ایکس صارف ٹونی سٹیلے لکھتے ہیں کہ ’نیو یارک کا وینیو کھیلنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ جنوبی افریقہ اور سری لنکا کے میچ کے دوران پِچ خراب لگی لیکن آج (آئرلینڈ بمقابلہ انڈیا) تو بدترین تھی۔ آؤٹ فیلڈ خطرناک دکھائی دی۔‘