140 فرضی حج کمپنیوں کے خلاف کارروائی، غیرقانونی افراد کو ٹرانسپورٹ فراہم کرنے پر متعدد گرفتار
حج ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹیں گے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں ادارہ امن عامہ کے ڈائریکٹر اور حج سکیورٹی امن کمیٹی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل محمد البسامی نے کہا ہے کہ’ مملکت کے تمام ریجنز اور علاقوں میں فرضی حج اداروں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں‘۔
سرکاری خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے ‘ کے مطابق محمد البسامی مکہ مکرمہ میں مشترکہ اداروں کی سالانہ حج کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔
انہوں نے بتایا’ امن عامہ کی جانب سے گراونڈ یونٹس تعینات کیے گئے ہیں جومسجد الحرام کے اطراف اور مشاعر مقدسہ میں حج قوانین و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹیں گے‘۔
محمد البسامی کا کہنا تھا’ حج سیزن کے آغاز سے اب تک مملکت کے مختلف علاقوں سے 140 فرضی حج کمپنیوں کے خلاف کارروائی اور غیرقانونی افراد کو ٹرانسپورٹ فراہم کرنے پر 64 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے‘۔
’پرمٹ کے بغیرمکہ جانے کی کوشش کرنے والے ایک لاکھ 71 ہزار 587 اقامہ ہولڈر غیرملکیوں کو واپس کیا گیا جبکہ ایک لاکھ 53 ہزار 998 وزٹ ویزے پرآنے والوں کو بھی مکہ جانے کی کوشش کرنے پر روکا گیا‘۔
علاوہ ازیں ریپڈ فورس کے سربراہ میجر جنرل محمد العمری نے پریس کانفرنس میں کہا ’حج سیزن کے دوران سپیشل سکورٹی فورسز مکہ مکرمہ ، مشاعر مقدسہ اور مدینہ منورہ میں حجاج کی سلامتی کے لیے کام کرتی ہے‘۔
’غیرقانونی افراد کو مکہ مکرمہ میں داخل ہونے سے روکنے کےلیے بھی مشترکہ طورپر سیکیورٹی اداروں کے ساتھ تعاون کیا جاتا ہے۔ ایام حج میں مشاعر مقدسہ اور مسجد الحرام میں ہجوم کو کنٹرول کرنے لیے بھی ریپڈ فورسز کے جوان مستعدی سے خدمات انجام دیتے ہیں‘۔
یاد رہے کہ حج پرمٹ کے بغیر مکہ مکرمہ جانا قانون شکنی ہے جس پر 6 ماہ قید اور مالی جرمانے کی سزا مقرر ہے۔
وہ افراد جو غیرقانونی طورپرمقیم غیرملکیوں کو مکہ مکرمہ لے جانے کی کوشش کرتے ہیں ان پرمالی جرمانہ فی کس 50 ہزار ریال تک عائد کیا جاسکتا ہے۔