بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کی آمدنی پر ٹیکس میں بڑا اضافہ
بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کی آمدنی پر ٹیکس میں بڑا اضافہ
بدھ 12 جون 2024 21:01
بشیر چوہدری، اردو نیوز۔ اسلام آباد
بجٹ میں سالانہ 6 لاکھ سے 12 لاکھ روپے آمدنی پر انکم ٹیکس 5 فیصد کر دیا گیا ہے (فوٹو: قومی اسمبلی ایکس اکاؤنٹ)
حکومت پاکستان نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے انکم ٹیکس کی شرح میں بڑا اضافہ کردیا ہے۔
بدھ کو قومی اسمبلی میں پیش کیے گئے فنانس بل کے مطابق 50 ہزار روپے ماہانہ آمدن والے افراد کے لیے انکم ٹیکس سے استثنیٰ برقرار رکھا گیا ہے۔
تاہم سالانہ 6 لاکھ سے 12 لاکھ روپے کمانے والوں کا انکم ٹیکس 5 فیصد کر دیا گیا ہے یعنی ایک لاکھ روپے تک ماہانہ آمدنی پر انکم ٹیکس 5 فیصد ہو گیا ہے۔
یعنی ماہانہ 60 ہزار روپے کمانے والے کو 250 روپے کے بجائے 500 روپے جبکہ 70 ہزار روپے کمانے والے کو ماہانہ 500 روپے کے بجائے ایک ہزار روپے ٹیکس دینا ہوگا۔
اسی طرح 80 ہزار روپے کمانے والے پر 750 روپے کے بجائے اب 1500 روپے ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 90 ہزار روپے کمانے والے کو 1000 روپے کے بجائے 2000 ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
ماہانہ ایک لاکھ روپے کمانے والے کو 1250 روپے کے بجائے 2500 روپے انکم ٹیکس دینا پڑے گا۔ یوں اس کیٹیگری میں ماہانہ ٹیکس 250 روپے سے بڑھ کر 2500 روپے تک پہنچ جائے گا۔
سالانہ 12 لاکھ روپے سے 22 لاکھ روپے آمدنی پر ٹیکس 15 فیصد کر دیا گیا ہے۔ یعنی ایک لاکھ 10 ہزار روپے تنخواہ پر انکم ٹیکس 2500 روپے سے بڑھا کر 4 ہزار روپے ہو گیا ہے۔
ایک لاکھ 20 ہزار روپے کمانے والے پر ٹیکس 3750 روپے سے بڑھا کر 5500 روپے جبکہ ایک لاکھ 30 ہزار روپے والےپر 5 ہزار روپے کے بجائے 7 ہزار روپے ٹیکس عائد ہوگا۔
اسی طرح ایک لاکھ 40 ہزار روپے آمدن والے پر 6250 کے بجائے 8500 روپے، ایک لاکھ 50 ہزار روپے کی آمدن پر 8750 کے بجائے 11 ہزار 500 روپے ٹیکس لاگو ہو گا۔
ایک لاکھ 70 ہزار روپے کمانے والے پر 10 ہزار کے بجائے 13 ہزار روپے جبکہ ایک لاکھ 80 ہزار روپے کمانے والے پر ٹیکس 11 ہزار 250 سے روپے سے بڑھ کر 14 ہزار 500 روپے ہو گیا ہے۔
ایک لاکھ 90 ہزار روپے کمانے والے 12 ہزار 500 روپے کے بجائے اب 16 ہزار 666 روپے ماہانہ ٹیکس ادا کریں گے۔
اسی طرح 12 لاکھ روپے سے 22 لاکھ روپے تک کمانے والوں پر ماہانہ ٹیکس چار ہزار روپے سے لے کر 16 ہزار 666 روپے تک پہنچ جائے گا۔
بجٹ میں سالانہ 22 لاکھ روپے سے 32 لاکھ روپے آمدنی پر 25 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔ یعنی دو لاکھ روپے ماہانہ کمانے والے کو اب 13 ہزار 750 کے بجائے 19 ہزار 166 روپے ٹیکس دینا ہوگا۔
اب دو لاکھ 25 ہزار روپے تک ماہانہ کمانے والوں پر ٹیکس 19 ہزار 735 روپے سے بڑھا کر 25 ہزار 416 روپے جبکہ دو لاکھ 50 ہزار روپے کمانے والوں پر 25 ہزار سے بڑھا کر 31 ہزار 666 روپے کردیا گیا ہے۔
دو لاکھ 75 ہزار روپے کی آمدن پر ٹیکس 30 ہزار 625 روپے سے بڑھ کر 98 ہزار 333 روپے ہو گیا ہے جبکہ ماہانہ تین لاکھ روپے کمانے والوں پر 36 ہزار 250 کے بجائے 45 ہزار 833 روپے ٹیکس لاگو ہوگا۔
اسی طرح 20 لاکھ روپے سے 32 لاکھ روپے تک کمانے والے افراد پر ماہانہ ٹیکس 19 ہزار 166 روپے سے بڑھ کر 45 ہزار 833 روپے تک ہو جائے گا۔
سالانہ 32 لاکھ روپے سے 41 لاکھ روپے آمدنی پر 30 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔ یعنی ماہانہ تین لاکھ 50 ہزار روپے کمانے والے پر 50 ہزار روپے کے بجائے اب 61 ہزار 250 روپے ٹیکس عائد ہوگا۔
سالانہ 41 لاکھ روپے سے زائد تنخواہ وصول کرنے والے پر 35 فیصد ٹیکس لاگو کیا جائے گا، یعنی ماہانہ چار لاکھ روپے کمانے والوں کو 63 ہزار 750 روپے کے بجائے اب 78 ہزار 750 روپے ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
پانچ لاکھ روپے کی آمدن پر 91 ہزار 250 روپے کے بجائے ایک لاکھ 13 ہزار 750 روپے، سات لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر ایک لاکھ 61 ہزار 250 روپے کے بجائے اب ایک لاکھ 63 ہزار 750 روپے ٹیکس لگا دیا گیا ہے۔
اسی طرح جن افراد کی ماہانہ آمدنی 10 لاکھ روپے ہے ان پر دو لاکھ 66 ہزار 250 کے روپے کے بجائے اب دو لاکھ 88 ہزار 750 روپے ٹیکس عائد ہوگا۔