انڈیا میں ’طویل ترین‘ ہیٹ ویو، دہلی میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا
انڈیا میں ’طویل ترین‘ ہیٹ ویو، دہلی میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا
14 جون ، 2024
وزارت صحت نے شہریوں کو پانی کے زیادہ سے زیادہ استعمال اور دھوپ سے بچنے کا مشورہ دیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا کو اس وقت ملکی تاریخ کی ’طویل ترین‘ ہیٹ ویو کا سامنا ہے جس کے بعد دارالحکومت دہلی میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔
سی این بی سی کے مطابق دہلی کی وزیر برائے پانی آتشی مرلینا نے جمعرات کو خبردار کیا ہے کہ شہر کو روزانہ کی بنیاد پر پانی کے پانچ کروڑ گیلن کی کمی سامنا ہے۔
انڈین میڈیا کے مطابق دہلی کو دریائے جمنا سے پانی کی سپلائی میں مشکلات بھی اس بحران کی ایک وجہ ہے۔
انڈیا کے محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے دوسرے بڑے گنجان آباد شہر دہلی کے مختلف حصوں میں جمعرات کو درجہ حرارت 45 ڈگری سے 47 ڈگری سیلسیئس تک ریکارڈ کیا گیا اور ہفتے کے آخر تک درجہ حرارت کم و بیش ایسا ہی رہنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آئندہ چار سے پانچ دن تک شدید گرمی کی لہر انڈیا کے شمالی علاقوں میں برقرار رہے گی۔
واضح رہے کہ 12 مئی کے بعد سے دہلی کا درجہ حرارت تسلسل کے ساتھ 40 ڈگری سے زیادہ رہا ہے۔
دہلی کے نواح میں واقع ایک گاؤں منگیش پور میں 29 مئی کو درجہ حرارت 52 اعشاریہ نو ڈگری کی حد عبور کر گیا تھا جبکہ شہر کے دیگر حصوں میں 45 سے 49 ڈگری سیلسیئس ٹمپریچر ریکارڈ کیا گیا۔
دہلی کے مقامی میڈیا کے مطابق ہیٹ سٹروک کی وجہ سے ایک فیکٹری کے 40 سالہ مزدور کی ہلاکت بھی ہوئی ہے۔
اس سے قبل مئی میں الیکشن ڈیوٹی پر مامور عملے کے کچھ افراد اور ووٹرز کے شدید گرمی کی وجہ سے ہلاک ہونے کی خبریں بھی رپورٹ ہوئی ہیں۔
انڈیا کی وزارت صحت نے شہریوں کو پانی کے زیادہ سے زیادہ استعمال اور دھوپ سے بچنے کا مشورہ دیا ہے۔
انڈیا کے علاوہ دیگر جنوبی اور جنوبی مشرقی ایشیائی ممالک بھی اسی قسم کے موسمی حالات کا سامنا کر رہے ہیں۔
بنگلہ دیش، تھائی لینڈ اور ویت نام میں بھی درجہ حرارت 40 ڈگری سے اوپر ریکارڈ کیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کی عالمی موسمیاتی تنظیم (ڈبلیو ایم او) نے کہا ہے کہ ’دنیا کے دیگر ممالک کی نسبت ایشیا میں گرمی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جس کے نتیجے میں ہیٹ ویو، سیلاب اور طوفان آ رہے ہیں اور ہلاکتوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔‘