Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حجاج آج ’ایام تشریق‘ کے پہلے روز تینوں شیطانوں کو کنکریاں ماریں گے

منیٰ کی عارضی خیمہ بستی کی رونقیں عروج پر پہنچ گئیں۔ (فوٹو: اردونیوز)
دنیا بھر سے آئے ہوئے حجاج آج ایام تشریق کے پہلے روز تینوں شیطانوں کو کنکریاں ماریں گے اور اپنا وقت منیٰ میں رہتے ہوئے عبادت میں گزاریں گے۔
حج 2024 کے آخری مرحلے کے دوسرے روز حجاج کرام پہلے جمرہ عقبہ یعنی بڑے شیطان کو سات کنکریاں ماریں گے۔ بعدازاں درمیانے اور آخر میں چھوٹے شیطان کو سات، سات  کنکریاں ماریں گے۔
وہ حجاج جو بیماری یا کمزوری یا کسی اور سبب سے خود رمی کے لیے نہیں جا سکتے وہ اپنے کسی عزیز کو اس عمل کے لیے اجازت دے سکتے ہیں جو ان کی جانب سے تینوں شیطانوں کو کنکریاں ماریں گے۔
یوم النحر کے دن جن حجاج نے طواف افاضہ نہیں کیا تھا وہ ایام تشریق میں کسی بھی وقت طواف افاضہ کر سکتے ہیں۔
حج خدمات فراہم کرنے والے گروپس کی جانب سے اپنے حجاج کو رمی کے لیے مناسب وقت کے بارے میں مطلع ک ردیا جاتا ہے جس کا مقصد حجاج کو ازدحام سے محفوظ رکھنا ہوتا ہے۔
حج انتظامیہ کی جانب سے رمی کے دوسرے روز بھی جمرہ کو جانے اور رمی کے بعد حجاج کے واپس آنے والے راستوں پراہلکاروں کو متعین کیا گیا ہے تاکہ کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
جمرہ کے مختلف مقامات پر حفاظتی ہنگامی اقدامات کے تحت طبی یونٹس اور ہلال الاحمر کی ایمبولینسیں بھی موجود ہیں جبکہ شہری دفاع کے موبائل یونٹس پورے منیٰ میں گشت کرتے ہیں۔

جمرہ کے مختلف مقامات پر حفاظتی احاطوں کو جدا کیا گیا ہے۔ (فوٹو: اردونیوز)

بلدیہ کی جانب سے اضافی عملہ بھی تعینات کر دیا گیا ہے تاکہ صفائی کا کام بلا کسی تعطل کے جاری ہے۔ صفائی کے کارکن پانچ، پانچ میٹر کے فاصلے پر موجود ہیں جو کچرے کو تھیلوں میں اکٹھا کرکے انہیں بڑے ڈرمز میں ڈال دیتے ہیں جسے خود کارمشینوں کے ذریعے کمپریس کرکے تلف کرنے بعد میں وہاں سے ہٹایا جائے گا۔
واضح رہے ’ایام تشریق‘ عید الاضحی یعنی یوم النحر کے بعد 11، 12 اور 13 ذوالحجہ کو کہا جاتا ہے۔ ان دنوں کو تشریق کا نام اس لیے بھی دیا گیا ہے کہ عہد رفتہ میں جب گوشت کو محفوظ کرنے کے لیے وسائل نہیں ہوتے تھے تو قربانی کے گوشت کو ٹکروں کی صورت میں کاٹ کر انہیں دھوپ میں سوکھا لیا جاتا تھا تاکہ بعد میں بھی استعمال کیا جا سکے۔

شیئر: