Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آپریشن عزم استحکام: ’پی ٹی آئی دہشت گردوں کے ساتھ کھڑی ہے‘

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ کوئی بھی آپریشن پارلیمان کو اعتماد میں لیے بغیر شروع نہ کیا جائے (فائل فوٹو: ایکس، پی ٹی آئی)
پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر ’دہشت گردوں کی حمایت‘ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
خواجہ آصف نے اتوار کو پی ٹی آئی کے رہنماؤں کی جانب سے ’عزم استحکام آپریشن‘ کی مخالفت کے بعد یہ بات کہی ہے۔
سنیچر کو نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے آپریشن عزمِ استحکام کی منظوری دی تھی۔
خواجہ آصف نے اپنی تقریر میں کہا کہ ’کل کے اجلاس میں خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ بھی موجود تھے، دہشت گردی سے نمٹے کے اقدامات کا فیصلہ ان کے سامنے ہوا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’آج کا ان کا احتجاج یہ بتا رہا ہے کہ وہ دہشت گردوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وہ پاکستان فوج کے کے شہدا کے خلاف باہر نکلے ہیں۔ یہ ان افواج کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں جو دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے اپنی جانوں کی قربانی دے رہے ہیں۔‘
کوئی بھی آپریشن پارلیمان کو اعتماد میں لیے بغیر شروع نہ کیا جائے: بیرسٹر گوہر
قبل ازیں اتوار ہی کو پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ کوئی بھی آپریشن پارلیمان کو اعتماد میں لیے بغیر شروع نہ کیا جائے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ کوئی بھی ایپکس کمیٹی پارلیمان سے بالاتر نہیں۔
سنیچر کو وزیراعظم شہباز شریف نے نیشنل ایکشن پلان پر مرکزی ایپکس کمیٹی کے اجلاس کے موقعے پر دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے آپریشن ’عزم استحکام‘ کی منظوری دی تھی۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج وہ پارلیمان میں اس آپریشن کے بارے میں بات کرنا چاہ رہے تھے لیکن ان کو وقت نہیں دیا گیا جس پر انہوں نے احتجاجاً واک آؤٹ کیا۔
’کوئی بھی آپریشن ہو چاہے وہ انٹیلی جنس کی بنیاد پر ہو چاہے وہ مکمل آپریشن ہو، چاہے وہ بعض اضلاع میں ہو یا وہ کسی خاص تحصیل میں ہو، اس کے لیے اس پارلیمان کو اعتماد میں لینا ضروری ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’پوائنٹ آف آرڈر پر یہ نکتہ اجاگر کرنا تھا کہ ہماری عسکری قیادت اس پارلیمان میں آ کر اور جس طرح پہلے پارلیمان کو ان کیمرا بریفنگ دی گئی تھی اور ان کو بتایا گیا تھا کہ کیا صورتحال ہے، کوئی بھی کمیٹی چاہے کتنی بھی بڑی کیوں نہ ہو جائے وہ پارلیمان کو سپر سیڈ نہیں کر سکتی۔ آئین کے مطابق پارلیمان بالاتر رہے گا۔‘

شیئر: