Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اس عمر میں بھی ان تین لیجنڈز نے آج کے بچوں کو دکھایا کہ میچ کیسے جیتا جاتا ہے‘

میچ میں یونس خان کو پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا (فوٹو: ٹی این ٹی سپورٹس ون)
انگلینڈ میں ہونے والے چیمپئنز آف لیجنڈ کرکٹ ٹورنامنٹ میں پاکستان نے آسٹریلیا کو 5 وکٹوں سے شکست دے دی ہے۔ 
بدھ کو برمنگھم کے ایجبیسٹن کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان  نے ٹاس جیت پر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
پہلی اننگز میں آسٹریلیا نے مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 189 رنز بنائے۔
آسٹریلیا کی جانب سے ایرون فنچ  68 رنز بنا کر نمایاں رہے اور بین ڈنک 27 اور فرگوسن نے 26 رنز سکور کیے۔ 
پاکستان کی طرف سے شعیب ملک اور شاہد آفریدی نے 2، 2 اور سہیل تنویر نے ایک وکٹ حاصل کی جبکہ وہاب ریاض اور سعید اجمل کے حصے میں 1، 1 وکٹ آئی۔ 
پاکستان چیمپئنز کو آغاز میں 190 رنز کے تعاقب میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جب شرجیل خان اور کامران اکمل اننگز کے آغاز میں ہی اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔
صہیب مقصود اور شعیب ملک نے آؤٹ ہونے سے قبل جارحانہ اننگز کھیل کر ٹیم کو جان بخشی۔
ہدف کے تعاقب میں مصباح الحق اور یونس خان نے ذمہ دارانہ بیٹنگ سے اننگز کو مستحکم کیا۔ یونس خان 41 گیندوں پر 63 رنز بنا کر نمایاں رہے اور مصباح 30 گیندوں پر 46 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ ہوئے جبکہ شاہد آفریدی نے 5 گیندوں پر 11 رنز بنائے۔
پاکستان نے 20 ویں اوور میں ہدف حاصل کیا اور آسٹریلیا کو 5 وکٹوں سے شکست دی۔ میچ میں یونس خان کو پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا۔
پاکستان کے مکمل سکواڈ میں شرجیل خان، کامران اکمل، یونس خان، محمد حفیظ، عمر اکمل، شعیب ملک، شاہد آفریدی، مصباح الحق، عبدالرزاق، وہاب ریاض، سہیل تنویر، سعید اجمل، توفیق عمر، یاسر عرفات، سہیل خان، تنویر احمد، صہیب مقصود، اور عامر یامین شامل ہیں۔
چیمپئنز آف لیجنڈ کرکٹ ٹورنامنٹ میں پاکستان کی جیت کے بعد کرکٹ شائقین ماضی کے لیجنڈ پلیئرز کو کھیلتا دیکھ کر کافی جذباتی دکھائی دیے جس کا اندازہ سوشل میڈیا پر وائرل کچھ پوسٹس سے لگایا جا سکتا ہے۔ 
فرید خان نے لکھا ’یہ ہمارا وہ سکواڈ تھا جو انڈیا کو آسانی سے ہرا دیا کرتا تھا اور ابھی بھی انہیں ہرا سکتا ہے۔ یہ لیجنڈز ہیں۔‘

مزمل نے اپنی پوسٹ میں شاہد آفریدی کی میدان میں انٹری کی ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ’آخر کار آفریدی آگئے۔‘

فرید خان نے پوسٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’آفریدی جب گراؤنڈ میں آئے تو سب سے زیادہ شور سنا گیا، پاکستان کو 12 بالز پر 21 رنز چاہیے تھے اور آفریدی نے 5 بالز پر 11 رنز سکور کر کے میچ جیتا۔‘

عثمان نے اپنی پوسٹ میں لکھا ’یہ پاکستان چیمپئنز ٹیم موجودہ پاکستان ٹیم سے بہتر ہے، مجھے میرے ٹاکسک کنگز واپس چاہیئں۔‘

شاکر آفریدی نے لکھا ’میں شرط لگا سکتا ہوں پاکستان چیمپئنز ٹیم اس عمر میں بھی ہماری موجودہ ٹیم سے بہتر ہے، یہ اصل میچ ونرز ہیں۔ کوئی شک نہیں ہم ان کی وجہ سے 2009 کا ٹی20 ورلڈ کپ جیتے، 2007 میں فائنل کھیلا اور ٹورنامنٹ کے چار ایڈیشنز میں ناک آؤٹس تک پہنچے۔‘ 

عامر وانی نے لکھا ’یہ ہے وہ مڈل آرڈر جو ہمیں چاہیے، ایسے ہی نہیں یونس خان نے 2009 میں چیمپئن بنا دیا تھا۔‘ 

مزمل آصف نے کہا ’ان تین پاکستانی لیجنڈز نے آج کے بچوں کو دکھا دیا کہ میچ کیسے جیتا جاتا ہے، شاہد آفریدی، یونس خان اور مصباح آج ایک پیغام دینے آئے تھے۔‘

اشفاق احمد نے اپنی پوسٹ میں لکھا ’وقت نے ایک بار پھر دولہا بنادیا، کیا یادیں تازہ کردیں ان شیروں نے قسم سے آنکھوں میں آنسوں آگئے مصباح اور یونس کی سٹرائیک پر وکٹ نہ دینے کی ضد اور میری دعا کے ایک آؤٹ ہو اور لالا آجائے۔‘

واضح رہے  چیمپئنز آف لیجنڈ کرکٹ ٹورنامنٹ میں پاکستان، انڈیا، آسٹریلیا، جنوبی افریقہ، انگلینڈ اور ویسٹ انڈین کی چیمپئنز ٹیمیں کھیل رہی ہیں جو سابق کرکٹ لیجنڈ پلیئرز پر مشتمل ہیں۔
پاکستان چیمپئنز ٹیم اپنا اگلا میچ 4 جولائی کو ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلے گی جبکہ 6 جولائی کو پاکستان اور انڈیا کی ٹیمیں مدمقابل ہوں گی۔ 
 

شیئر: