Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نواز شریف کی سندھ میں ’عدم دلچسپی‘، ن لیگ کا مستقبل کیا ہوگا؟

وطن واپسی کے بعد نواز شریف ایک بار بھی کراچی نہیں آئے: فائل فوٹو اے ایف پی
صوبہ سندھ میں مسلم لیگ ن کی سیاسی سرگرمیاں مسلسل سکڑتی جا رہی ہیں، سابق وفاقی وزیر اور سابق گورنر کے پارٹی سے علحیدگی کے بعد اب علاقائی سطح پر بھی مسلم لیگ ن کے کارکنان اپنی قیادت سے مایوس دکھائی دیتے ہیں۔
کراچی شہر میں جہاں قومی اور صوبائی اسمبلی میں ایم کیو ایم اکثریتی نشستیں حاصل کرتی ہے وہیں پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، جماعت اسلامی اور تحریک لبیک پاکستان بھی نشستیں جیتنے میں کامیاب ہوتی ہیں۔ ان جماعتوں کے علاوہ کراچی شہر میں اگر بلدیاتی انتخابات کے نتائج پر نظر ڈالی جائے تو مسلم لیگ ن کی بھی کراچی میں اچھی پوزیشن نظر آتی ہے۔ سابق بلدیاتی دور میں مسلم لیگ ن اپوزیشن کی دوسری بڑی جماعت تھی۔
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق سابق وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے صوبہ سندھ کو مکمل طور نظر انداز کر دیا ہے۔ خودساختہ جلا وطنی ختم کرکے پاکستان لوٹنے کے بعد نواز شریف ایک بار بھی کراچی نہیں آئے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم سے اتحاد کے بعد مسلم لیگ ن نے کراچی سمیت سندھ کے بارے میں سوچنا چھوڑ دیا ہے۔
سیاسی تجزیہ کار مظہر عباس نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن نے کبھی بھی سندھ میں اس طرح تنظیم سازی کی کوشش نہیں کی جیسا کہ پنجاب میں کرتے ہیں۔ اس کی کچھ بھی وجوہات ہو سکتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ حقیقت ہے کہ مسلم لیگ ن کبھی بھی سندھ میں ایک منظم تنظیمی ڈھانچہ بنانے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔ ماضی میں مسلم لیگ نون سندھ میں کئی بڑے نام ہوا کرتے تھے۔ ان ناموں کے گرد ہی مسلم لیگ گھومتی رہی ہے۔ ان میں سابق صدر پاکستان ممنون حسین، سابق وزرا اعلیٰ غوث علی شاہ، لیاقت جتوئی کے علاوہ سردار رحیم اور سلیم ضیا سمیت دیگر شامل تھے۔
مظہر عباس کے مطابق ’سندھ میں مسلم لیگ ن کی تنظیمی کمی کو دور کرنے کے نواز شریف اور شہباز شریف نے کوشش ہی نہیں کی ہے۔ مرکزی رہنماؤں نے برسوں یا مہینوں میں ایک دو روز کا دورہ ہو جاتا ہے پھر چلے جاتے ہیں۔‘
سیاسی تجزیہ کار ڈاکٹر توصیف احمد کا کہنا ہے کہ کراچی شہر میں مسلم لیگ ن کا ووٹ بینک تو نظر آتا ہے لیکن مرکزی قیادت کی دلچسپی نظر نہیں آتی، اس لیے ماضی میں مسلم لیگ ن کی حمایت کرنے والے اب پی ٹی آئی اور دیگر سیاسی جماعتوں میں جاتے نظر آرہے ہیں۔‘

بلدیاتی انتخابات کے نتائج میں بھی مسلم لیگ ن کی بھی کراچی میں اچھی پوزیشن تھی: فائل فوٹو اے ایف پی

ان کا کہنا تھا کہ ’نواز شریف کو جلا وطنی کے بعد وطن واپسی کو کئی ماہ گزر گئے ہیں لیکن وہ ابھی کراچی کے دورے پر نہیں آئے ہیں۔ نواز شریف سندھ کی سیاست میں دلچسپی ہی نہیں رکھتے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم پاکستان سے ن لیگ کی سیٹنگ کی وجہ سے اس الیکشن میں مسلم لیگ کراچی میں خاص متحرک بھی نظر نہیں آئی ہے، بلدیہ ٹاون جیسے گڑھ سے بھی پی ایم ایل ن نے مصطفیٰ کمال کے سامنے کوئی مضبوط امیدوار نہیں اتارا تھا۔
کئی اہم رہنما اور کارکنان مسلم لیگ ن کو خیرباد کہہ گئے
ڈاکٹر توصیف کا کہنا تھا کہ جب مرکزی قیادت ہی صوبے میں دلچسپی نہیں لے گی تو کارکنان پھر ادھر دیکھیں گے۔ اس کی کئی مثالیں ہمارے سامنے موجود ہیں، سابق گورنر اور سابق وفاقی وزیر سمیت کئی اہم رہنما اور کارکنان اب مسلم لیگ ن سے باقاعدہ علحیدگی اختیار کرکے دیگر سیاسی جماعتوں کا حصہ بن گئے ہیں۔
’جلد ہی سندھ میں مسلم لیگ ن متحرک نظر آئے گی‘
مسلم لیگ ن سندھ کے رہنما نہال ہاشمی نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ کہنا کہ ’نواز شریف یا شہباز شریف کی کراچی سمیت سندھ کے دیگر علاقوں میں دلچسپی نہیں ہے، درست نہیں ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ حال ہی میں مرکزی قیادت کی جانب سے سندھ میں تنظیم کو بہتر بنانے کے لیے اہم اجلاس کیے گئے ہیں، جلد ہی سندھ میں مسلم لیگ ن متحرک نظر آئے گی۔‘
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے کابینہ کے اراکین کے ہمراہ کراچی کا دورہ کیا ہے، حکومتی عہدیداران کے ساتھ ساتھ تنظیمی ذمہ داران سے ملاقاتیں بھی کی ہیں۔
انہوں نے کہا وفاقی بجٹ سمیت دیگر اہم امور کی وجہ سے سیاسی دورے سندھ میں کم ہوئے ہیں۔ لیکن شہر سے منتخب ہونے والے مسلم لیگ ن کے بلدیاتی نمائندے اپنے اپنے علاقوں میں عوام کو ریلیف فراہم کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔

شیئر: