Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا جنوبی کوریا میں روبوٹ کی موت واقعی خودکشی سے ہوئی؟

جنوبی کوریا میں 10 ملازمین کی جگہ ایک انڈسٹریل روبوٹ کام کرتا ہے (فائل فوٹو: گوگل)
جنوبی کوریا کے گومی سٹی کونسل میں کام کرنے والا ایک روبوٹ سیڑھیوں سے گر کر ناکارہ ہوگیا۔
روبوٹ کے ناکارہ ہونے کے واقعے پر خبریں آئیں کہ روبوٹ نے خودکشی کی ہے، تاہم ماہرین کا خیال ہے کہ یہ روبوٹ تکنیکی خرابی کے باعث ناکارہ ہوا۔
انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق یہ روبوٹ سٹی ہال سٹاف کا حصہ تھا اور وہاں اگست 2023 سے کام کر رہا تھا۔ 
یہ روبوٹ ڈاکومنٹس کی ڈیلیوری کرنا، رہائشیوں کو معلومات فراہم کرنا اور سٹی کی تشہیر کرنے جیسے کام کرتا تھا۔
سیڑھیوں سے گرنے سے قبل عینی شاہدین نے دیکھا کہ روبوٹ کا رویہ کافی عجیب ہے اور وہ ایک ہی دائرے میں الجھ کر چکر لگا رہا ہے۔
یہ واقعہ 27 جون کو شام چار بجے کے قریب پیش آیا جب روبوٹ سپروائزر نے روبوٹ کو کونسل بلڈنگ کے پہلے اور دوسرے فلور کی سیڑھیوں پر ٹوٹا اور گرا پڑا ہوا دیکھا۔
روبوٹ کی سیڑھیوں سے گر کر 'ہلاک' ہونے کے واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ حکام کے مطابق یہ واقعہ نیویگیشنل ایرر، سینسر کے فیل ہونے یا پھر پروگرام میں خرابی کے باعث پیش آیا ہے۔
سٹی کونسل کے حکام کے مطابق روبوٹ کے ٹکڑے جمع کر لیے گئے ہیں جن کا کمپنی جائزہ لے گی۔
اس روبوٹ کو بیئر روبوٹکس نامی ایک کمپنی نے بنایا ہے۔ یہ اپنی طرز کا پہلا روبوٹ تھا جو خودکار طریقے سے بلڈنگ کے فلورز پر لفٹ کے ذریعے آتا جاتا تھا۔ 
یہ روبوٹ صبح 9 بجے سے شام 6 بجے تک کام کرتا تھا اور اسے انسانوں کی ہی طرح سِول سروس کارڈ دیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ بیئر روبوٹکس کمپنی کی جانب سے کونسل کے ساتھ مل کر روبوٹ کے ناکارہ ہونے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
یاد رہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ روبوٹ جنوبی کوریا میں پائے جاتے ہیں۔ جنوبی کوریا میں 10 ملازمین کی جگہ ایک انڈسٹریل روبوٹ کام کرتا ہے۔

شیئر: