Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ کو خوراک کی فراہمی، سعودی عرب اور اردن کا مشترکہ ’ایئر ڈراپ آپریشن‘

سعودی عرب اور اردن نے مل کر ایئر ڈراپ آپریشن کیا۔ (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور اردن نے غزہ کی پٹی میں محصور فلسطینیوں کے لیے 30 ٹن کھانے کے لیے تیار خوراک بھیجی ہے۔
سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات (کے ایس ریلیف) نے کہا ہے کہ اردن کے ہاشمی چیریٹی آرگنائزیشن (جے ایچ سی او) اور اردن کی ہاشمی مسلح افواج کے ساتھ مل کر ایئر ڈراپ آپریشن کیا گیا۔
کے ایس ریلیف کے ڈائریکٹر جنرل عبداللہ بن عبدالعزیز الربیعہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فضا کے ذریعے گرائی جانے والی خوراک کو گرم کرنے ضرورت نہیں اور یہ فوری طور پر استعمال کے لیے موزوں ہے۔
ڈائریکٹر جنرل عبداللہ بن عبدالعزیز الربیعہ نے سرحدی گزرگاہوں کو کھولنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انسانی امداد کے منتظر لوگوں کی بڑی تعداد کو دیکھتے ہوئے ایئر ڈراپس کے ذریعے ترسیل پائیدار نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کے ایس ریلیف کی مہم نے فلسطینیوں کے لیے اب تک 184 ملین ڈالر سے زیادہ رقم اکٹھی کی ہے۔
یہ آپریشن اس لیے کیا گیا کیونکہ اسرائیل کی قابض افواج کی جانب سے سرحدی گزرگاہوں کو بند کیا گیا ہے۔
مملکت نے 54 طیاروں پر مشتمل ایک ’ایئر برِج‘ اور آٹھ جہازوں پر مشتمل ایک ’سی برِج‘ بھی آپریٹ کیا جو اب بھی کام کر رہا ہے۔
امریکی فوج نے انسانی امداد کی ترسیل کے لیے غزہ میں ایک عارضی سمندری بندرگاہ بھی بنائی تھی لیکن سمندر میں طوفان نے اسے غیر مستحکم کر دیا تھا۔
سات اکتوبر کو حماس کے عسکریت پسندوں کے حملے کے جواب میں اسرائیل کی جانب سے مکمل جنگ شروع کرنے کے بعد غزہ میں 20 لاکھ سے زیادہ فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں۔
حماس کے حملے میں اسرائیل میں 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے اور 250 افردا کو یرغمال بنایا گیا تھا۔
تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق اس تنازعے میں 38 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

شیئر: