Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایاٹا کا پاکستان میں ایئر ٹکٹس کے ٹیکس میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ

ٹریول ایجنٹس نے بھی اضافی ٹیکس کو نقصان دہ قراردیا ہے: فائل فوٹو ایمریٹس
انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نے پاکستان میں ہوائی جہاز کے ٹکٹ پر ٹیکس میں اضافے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ 
بدھ کو ایاٹا نے پاکستان کے وزیر خزانہ کے نام ایک خط میں سال 2024 25 کے بجٹ میں ہوائی جہاز کے کرایوں میں ٹیکس بڑھانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (ایاٹا)  کے کنٹری منیجر فیروز جمال نے پاکستان کے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے نام ایک خط میں حالیہ بجٹ میں فضائی سفر کرنے والوں پر لگائے گئے ٹیکسز کی مد میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
 انہوں نے کہا کہ’ ٹیکسز میں اضافے سے پاکستان میں ہوائی سفر کرنے والے برائے راست متاثر ہوں گے اور ملک میں سیاحت کو بھی نقصان پہنچے گا۔ حکومت نے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ( ایف ای ڈی) کی مد میں جو ٹیکسز بڑھائے ہیں وہ فوری واپس لیے جائیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’حکومت ٹیکسز میں اضافے سے قبل ایئر لائنز سے بات کرے اور انہیں وقت دے تاکہ ہوائی سفر فراہم کرنے والی کمپنیاں اپنی تیاری کرلیں۔‘
یاد رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے سال 2024 -25 کے بجٹ میں پاکستان سے ملکی اور بین الاقوامی سفر کرنے والے مسافروں پر ٹیکسز میں اضافہ کیا گیا ہے، یہ اضافہ اکانومی، اکانومی پلس اور بزنس کلاس سمیت تمام کٹیگریز پر کیا گیا ہے۔
وفاقی حکومت کے منظور کردہ بجٹ کے مطابق یکم جولائی سے بین الاقوامی سفر کے لیے اکانومی اور اکانومی پلس ٹکٹ پر 12 ہزار 500روپے ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔
شمالی، وسطی اور جنوبی امریکہ کے سفر کے لیے بزنس، کلب اور فرسٹ کلاس ٹکٹ پر ٹیکس کی شرح ساڑھے تین لاکھ روپے کر دی گئی ہے۔ یکم جولائی سے امریکہ اور کینیڈا کے لیے بزنس کلاس اور کلب کلاس ٹکٹ پر ٹیکس میں ایک لاکھ روپے تک اضافہ کیا گیا ہے۔
مشرق وسطیٰ اور افریقہ کے سفر کے لیے بزنس، فرسٹ اور کلب کلاس پر ڈیڑھ لاکھ روپے ٹیکس دینا ہو گا۔
یورپ کے فضائی سفر کے لیے بزنس، فرسٹ اور کلب کلاس پر 2 لاکھ 10 ہزار روپے ٹیکس دینا ہوگا۔ مشرق بعید، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے فضائی سفر پر بزنس، فرسٹ اور کلب کلاس پر دو لاکھ دس ہزار روپے ٹیکس ہوگا

شیئر: