Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تحریک انصاف پر پابندی، مشاورت ہوئی نہ فیصلے کا علم تھا: شیری رحمان

حکومت نے پاکستان تحریک انصاف پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
پیپلز پارٹی کی سینیئر رہنما شیری رحمان نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف پر پابندی لگانے سے متعلق ان کی جماعت سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی اور نہ ہی اس حوالے سے کوئیعندیہ دیا گیا۔
منگل کو مقامی ٹیلی ویژن سے بات کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا ’ہمیں کوئی عندیہ نہیں تھا کہ ایسی کوئی بات ہونے لگی ہے، اس طرح کا قدم لیا جا رہا ہے، کسی قسم کی پیش رفت ہو رہی ہے یا اس حوالے سے کوئی کام ہو رہا ہے۔‘
انہوں نے کہا ایسے اقدامات سے قبل تیاری چاہیے ہوتی ہے، سوچ بچار ہوتی ہے اور اجتماعی دانش سے ہی بہتر فیصلے کیے جاتے ہیں۔
شیری رحمان نے کہا کہ بجٹ میں بھی پیپلز پارٹی اپنی رائے یا منشور کے مطابق کچھ نہیں کر سکی لیکن کوئی انتہا پسند قدم نہیں لینا چاہتے کیونکہ پہلے ہی عدم استحکام کی صورتحال ہے۔
پیپلز پارٹی کی سینیئر رہنما نے اس تمام معاملے پر ذاتی رائے دیتے ہوئے کہا کہ پابندی یا سینسر شپ سے کسی چیز کو بند نہیں کر سکتے اور اس سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔
’پیپلز پارٹی کے ساتھ بھی ماضی میں بہت کچھ ہوا لیکن ہم پھر بھی یہاں کھڑے ہیں۔ کسی چیز کو مصنوعی طریقے سے نہیں روک سکتے لیکن اس کے ساتھ ہی ملک میں قانون کی بھی حکمرانی ہونی چاہیے۔ پی ٹی آئی نے ریاست کے خلاف جرائم بھی کیے اور قوم کے ساتھ بھی زیادتی کی کہ یہاں تک پہنچا دیا ہے۔ جو بھی جگہ سیاستدانوں نے اپنے لیے بنائی تھی پی ٹی آئی نے اسے مزید سکیڑ دیا ہے۔‘
تاہم شیری رحمان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی پر پابندی کے حوالے سے پارٹی کے اندر بھی فی الحال کوئی مشاورت نہیں ہوئی اور نہ قیادت سے بات ہوئی ہے، جو پارٹی فیصلہ کرے گی اس پر عمل کریں گے۔
مسلم لیگ ن کی جانب سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست دائر کرنے کے حوالے سے شیری رحمان نے کہا کہ ان کی جماعت سے اس معاملے پر مشاورت نہیں کی گئی۔ 
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چوہدری نے کہا ہے کہ سیاست اور سیاسی جماعت پر پابندی نہیں لگائی بلکہ ریاست مخالف جماعت کے خلاف ریفرنس سپریم کورٹ بھیجا ہے۔
انہوں نے کہا ’ہمیں پتا ہے تنقید ہوگی مگر فرض نبھانا تنقید سے زیادہ ضروری تھا، ایسے ماحول میں وفاقی حکومت نے اپنا فرض ادا کیا ہے۔‘
طلال چوہدری کا کہنا تھا ’ہم پاکستان اور ریاست کا کیس لے کر جا رہے ہیں، 9 مئی پر کوئی سزا ہوئی؟ فارن فنڈنگ میں آج تک کسی کو سزا نہیں ہوئی؟ بانی پی ٹی آئی نے آج تک 9 مئی واقعات پر مذمت بھی نہیں کی۔‘ 
پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے بھی کہا تھا کہ ’حکومت نے ہمیں اس فیصلے پر اعتماد میں نہیں لیا، اب دیکھنا ہےکہ عدالت  اس  پر کیا فیصلہ کرتی ہے۔‘
ایک بیان میں خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ’ہمیں سیاست کرنی چاہیے، ان چیزوں سے مسئلے حل نہیں ہوں گے، جو ملک کے حالات چل رہے ہیں سب کو مل کر بیٹھنا چاہیے۔‘

شیئر: